اومیکرون کیسز پھیلے تب بھی لاک ڈاؤن نہیں لگے لگا: وزیرِ اعظم نیوزی لینڈ
نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ اگر ملک میں کرونا کی اومیکرون قسم آنے کے بعد پھیل بھی گئی تو پہلے جیسا لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے گا۔
نیوزی لینڈ دنیا کے ان چند ملکوں میں شامل ہے جہاں کرونا کی قسم اومیکرون کا ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا۔
وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے جمعرات کو کہا ہے کہ وبا کی موجودہ صورتِ حال پہلے کے مقابلے میں مختلف ہے۔ اومیکرون تیزی سے پھیلنے والی قسم ہے اگر ملک میں اس کی تشخیص ہوئی تو اس پر قابو پانا ایک چیلنج ہو گا۔
اس وقت نیوزی لینڈ میں کرونا پر قابو پانے کے لیے 'اورنج سیٹنگ' کا نفاذ ہے، یعنی بعض مقامات پر ماسک پہننا اور ویکسی نیشن لگانے کا ثبوت دکھانا لازم ہے لیکن مجمع پر کوئی پابندی نہیں۔
نیوزی لینڈ کی تقریباً 93 فی صد آبادی نے ویکسین کا کورس مکمل کر لیا ہے جب کہ 52 فی صد بوسٹر شارٹ بھی لگوا چکے ہیں۔ نیوزی لینڈ نے حال ہی میں پانچ سے گیارہ برس کی عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کا عمل شروع کیا ہے۔
پاکستان: کرونا مثبت کیسز میں بڑا جمپ
پاکستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ جمعرات کو نوماہ بعد پہلی مرتبہ چھ ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا کے 58 ہزار 943 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 6808 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
کرونا وائرس کی روک تھام کے ذمے دار ادارے این سی او سی کے مطابق پاکستان میں کرونا مثبت کیسز کی شرح گیارہ اعشاریہ پانچ فی صد تک پہنچ گئی ہے اور 918 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
کیا چین کی جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ دوا اومیکرون کے خلاف بھی مؤثر ہو سکتی ہے؟
پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کے پیشِ نظر حکام نے مختلف پابندیاں بھی عائد کر دی ہیں۔ حکام کے مطابق ملک میں وبا کے مثبت کیسز کی شرح 10 فی صد تک پہنچ گئی ہے جب کہ کراچی میں شرح لگ بھگ 40 فی صد ہے۔
ایسے میں جب کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک میں صحت کے حکام نے وبا کے علاج کے لیے چین کے روایتی جڑی بوٹی سے تیار کردہ ایک دوا کے کلینیکل ٹرائل کامیابی سے مکمل ہونے کا اعلان کیا ہے۔
اس دوا کی آزمائش کرنے والی ٹیم کے ایک رکن ڈاکٹر رضا شاہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس دوا کی آزمائش میں اس کی افادیت کی شرح 82 فی صد سے زیادہ ہے۔ ان کے بقول یہ دوا کرونا کی اومیکرون قسم کے خلاف بھی مؤثر ہو سکتی ہے۔
چین میں تیار ہونے والی جن ہُوا کِنجن گرینولس دوا کی آزمائش انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کے تحت 300 مریضوں پر کی گئی۔
کلینیکل ٹرائلز ڈاکٹر رضا شاہ کی نگرانی میں ہوئے ہیں۔ جن کا کہنا ہے کہ اس دوا کی آزمائش کرونا وائرس کی ابتدا میں سامنے والی اقسام اور ڈیلٹا ویریئنٹ پر کیے گئے۔ البتہ اومیکرون کے مریض ان ٹرائلز میں شامل نہیں تھے۔ رضا شاہ نے کہا کہ یہ دوا اومیکرون ویریئنٹ کے مریضوں کے لیے بھی مؤثر ہو سکتی ہے۔
امریکی شہری 22 ملکوں کے سفر سے گریز کریں: سی ڈی سی
امریکہ میں صحت کے نگراں ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) نے شہروں کو تلقین کی ہے کہ وہ کرونا وبا سے متاثرہ 22 ملکوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
سی ڈی سی نے منگل کو کہا ہے کہ اسرائیل، آسٹریلیا، مصر، ارجنٹینا، یوروگوئے اور البانیا میں کرونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں اس لیے ان ملکوں کے سفر سے اجتناب کیا جائے۔
سی ڈی سی نے امریکی شہریوں کو جن ملکوں کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے ان میں قطر، بحرین، بولیویا، بہاماس، پاناما، برمودا، برٹش ورجن آئی لینڈ، سینٹ لوشیا سمیت برطانیہ کے بعض جزیرے بھی شامل ہیں۔
سی ڈی سی نے مذکورہ ملکوں کو کیٹیگری فور میں رکھا ہے، یعنی یہ ملک سفر کے لیے زیادہ خطرناک ہیں اور ایسے شہری جنہوں نے اب تک ویکسین نہیں لگوائی وہ ان ملکوں کا سفر ہر گز نہ کریں۔
سی ڈی سی کی جانب سے اب تک جن ملکوں کو سفر کے لیے خطرناک قرار دیا ہے ان کی تعداد 100 سے زیاد ہے۔