چمن میں کرونا وائرس کی اسکرینگ کے ناکافی انتظامات
پاکستان نے بلوچستان میں تفتان کے مقام پر اپنی سرحد بند کر دی ہے اور ایران سے آنے والے زائرین کو اسکریننگ کے لیے پاکستان ہاؤس میں رکھا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ آ رہے ہیں لیکن ان کے پاس عملہ اور سہولتیں بہت کم ہیں۔ مرتضیٰ زہری کی رپورٹ
پشاور کے 4 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے علیحدہ وارڈز قائم
پشاور کے 4 بڑے اسپتالوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لئے علیحدہ وارڈز تو قائم کئے گئے ہیں لیکن مشتبہ کیسز کی سکرینگ کا کوئی انتظام نہیں۔ اس کے لیے خون کے نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد بھجوائے جاتے ہیں۔ عمر فاروق کی رپورٹ
'پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تیار ہے'
پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کس قدر تیار ہے، چلینجز کیا ہو سکتے ہیں اور اس کے روک تھام کے لیے پاکستان کے پاس کتنے وسائل ہیں؟ اس بارے میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے ڈاکٹر ممتاز علی خان سے گفتگو
کرونا کے نتیجے میں ایوی ایشن انڈسٹری شدید مشکلات کا شکار
پاکستان میں کرونا وائرس کا چھٹا کیس سامنے آگیا ہے۔ متاثرہ شخص کا تعلق کراچی سے ہے جن کی عمر 69 سال ہے اور انھوں نے ایران کا سفر کیا تھا۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس کا چھٹا کیس سامنے آنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریض کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے جن میں اس وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر ظفر کا کہنا ہے کہ مریض کی حالت قدرے بہتر ہے اور اس کا مناسب طریقے سے خیال رکھا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں کرونا وائرس کی وجہ سے ایوی ایشن انڈسٹری اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہے اور ٹریول ایجنٹس ایسویسی ایشن آف پاکستان کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ مذہبی ٹوارزم تھی جو موجودہ صورتحال میں مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ کرونا کے باعث اب تک 7 لاکھ 60 ہزار سے زائد مسافروں کی سکریننگ کی گئی ہے۔