رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

13:04 14.3.2020

پاکستان کا مسافروں کی واپسی کے لیے مزید مہلت کا مطالبہ

پاکستانی حکام نے سعودی حکام سے درخواست کی ہے کہ پروازوں کی آمدورفت کے لیے مزید تین روز کا وقت دے۔

سعودی حکام نے دونوں ملکوں سے مسافروں کی آمدورفت کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دی تھی۔ جو ہفتے کو ختم ہو گئی۔

اس عرصے کے دوران دونوں ملکوں کی 142 پروازیں آپریٹ ہوئیں، جن کے ذریعے پاکستان سے لگ بھگ 19 ہزار جب کہ سعودی عرب سے 21 ہزار سے زائد مسافر پاکستان آئے۔

پاکستان کے سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ اب بھی بہت سے مسافر واپس آنا چاہتے ہیں۔ مسافروں کی آمدورفت کے لیے 18 مارچ تک کا وقت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ سعودی عرب نے کرونا وائرس کے پیشِ نظر بین الاقوامی پروازیں بند کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

13:14 14.3.2020

کاغذ کے بجائے ای فائلنگ

پاکستان کی وزارتِ تجارت نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کاغذ کی بجائے ای فائلنگ کے ذریعے فائلوں کے تبادلے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے ایک نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ کاغذ کا استعمال ترک کر کے انٹرنیٹ کے ذریعے سرکاری دستاویزات کا تبادلہ کیا جائے۔

سیکریٹری تجارت نے ان احکامات پر پیر سے عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔ خیال رہے کہ کرونا وائرس کسی بھی سطح کو چھونے سے بھی پھیل سکتا ہے۔

13:44 14.3.2020

کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی قائم

پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کا پہلا اجلاس آج ہو گا۔

اجلاس کی صدارت کمیٹی کے کنوینر اور وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کریں گے۔ کمیٹی میں ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ملٹری آپریشنز اور ڈی جی آئی ایس پی آر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

کمیٹی میں داخلہ، خارجہ، خزانہ اور مذہبی امور کے وفاقی وزرا بھی شامل ہیں۔ جعلی خبروں کی روک تھام اور معلومات کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے۔

13:57 14.3.2020

کرونا وائرس کے خلاف پاکستان اور بھارت متحد

پاکستان نے کرونا وائرس کے خلاف سارک ممالک کی مشترکہ کوششوں کی بھارتی وزیر اعظم کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہمسائیہ ملک مل کر اس وائرس کے خلاف حکمت عملی مرتب کریں۔ اس ضمن میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مشاورت کی تجویز دی گئی تھی۔

بھارتی وزیر اعظم نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ مشترکہ کوششوں سے ہم دُنیا کے لیے ایک مثال بن سکتے ہیں۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے بھارتی وزیر اعظم کا نام لیے بغیر ٹوئٹ کی کہ پاکستان سارک ممالک کے درمیان ویڈیو کانفرنس کی تجویز سے متفق ہے۔ اس ضمن میں وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کی نمائندگی سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔

سارک ممالک میں پاکستان اور بھارت کے علاوہ سری لنکا، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، مالدیب اور افغانستان شامل ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG