یونان کی فضائیہ کا آگ بجھانے والا ایک طیارہ منگل کے روز جنوبی یونان میں جنگل کی آگ بجھانے کی کوشش کے دوران گر کر تباہ ہو گیا اور اس پر سوار دونوں پائلٹ ہلاک ہو گئے۔
یہ حادثہ ایسے میں پیش آیا ہے جب کہ حکا م ملک بھر میں گرمی کی شدید لہر کے باعث جنگلات میں کئ روزسے لگی آگ بجھانے کی کوشش کر رہےہیں ۔
موسم گرما میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے واقعات، جن کی وجہ آب و ہوا کی تبدیلی کو قرار دیا گیا ہے ، بحیرہ روم کے علاقے کے دوسرے ملکوں میں بھی پیش آرہےہیں ۔ حالیہ دنوں میں ان واقعات کے نتیجے میں الجزائر میں کم از کم 34 اور منگل کے روز اٹلی میں دو لوگ ہلاک ہوئے ۔
سرکاری ٹیلی وژن، ای آر ٹی ، پر ایک ویڈیو میں ایک چمکیلے ذرد رنگ کا سی ایل۔ 215 طیارہ دکھایا گیا جو جزیرہ ایویا میں لگی آگ پر پانی پھینک رہا تھا جس کے بعد بظاہر اس کے پر کی نوک ایک درخت کی شاخ میں پھنس گئی ۔ چند ہی لمحے بعد وہ زمین کی ایک گہری تہہ میں گرگیا جہاں سےآگ کا ایک گولہ نکلا۔
ایئر فورس نے کہا ہے کہ اس حادثے میں 34 اور 27 سال کی عمروں کے دونوں پائلٹ ہلاک ہو گئے۔
وزیر اعظم کریاکوس مٹسوٹاکس نے قبرص کا بدھ کے روز کااپنا طے شدہ دورہ منسوخ کر دیا اور یونان کی مسلح افواج نے تین دن کے سوگ کااعلان کر دیا۔
پائلٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے مٹسوٹاکس نے کہا، “انہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور ثابت کیا کہ آگ بجھانے کے ان کے روزانہ کے مشن کتنے دشوار ہیں ۔ ان کی یاد میں ہم فطرت کی تباہ کن فورسز کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے ۔”
یونان میں گرمی کی مسلسل تیسری لہر سے منگل کے روز درجہ حرات 40 ڈگری سیلسئس سے اوپر پہنچ گیا ہے جب کہ وہاں کئی دنوں سے لگی جنگلاتی آگ کے باعث ، جسے تیز ہواؤں نےمزید بھڑکا دیا ، لوگوں کو وہاں سے نکالا جارہا ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ آگ لگنے کے یہ واقعات کیسے شروع ہوئے ۔اگرچہ خشک حالات اور گرمی اتنی شدید ہے کہ معمولی سی چنگاری بھی آگ بھڑکا سکتی ہے اور اگر فوری طور پر نہ بجھائی جائے تو تیزی سے پھیل سکتی ہے ۔
یونان بھر میں حالیہ دنوں میں کئ لوگوں کو اس بنا پر گرفتا ر یا جرمانہ کیا گیا ہے کہ ان کی کسی غلطی کی وجہ سے آگ لگنے کا کوئی واقعہ شروع ہوا ۔
یورپی یونین نے آب وہوا کی تبدیلی کو یورپی براعظم میں جنگل کی آگ کے بڑھتے ہوئے واقعات اور ان کی شدت میں اضافے کی وجہ قرار دیا ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ 2017 کے بعد سال 2022 جنگلات کی آگ سے پہنچنے والے نقصان کے اعتبار سے دوسرا بد ترین سال تھا۔
یونان کی پولیس نے کہا ہے کہ اسے منگل کو ایک جلی ہوئی لاش ملی جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ بھیڑیں پالنے والے کسی کسان کی تھی جو آگ لگنے سے ایک روز قبل اتوار سے لاپتہ تھا۔ یہ واضح نہیں ہوا کہ آیا وہ آگ سے جل کر ہلاک ہوا یا اس سے قبل کسی اور وجہ سے ہلاک ہواتھا۔
فائر سروس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ منگل کو سب سے زیادہ آگ جنوب مشرقی جزیرے روڈس اور شمال مغربی جزیرے کورفو میں لگی، جو دونوں مقبول سیاحتی مقامات ہیں جب کہ ہمیں دوسرے مقامات پر آگ کے دوبارہ بھڑکنے کے بہت سے معاملات سے نمٹنا ہے۔"
منگل کے روز روڈس کے چار دیہاتوں کو خالی کرنے کا حکم دیا گیا تھا کیونکہ وہاں آٹھ دن سے لگی آگ پہاڑی جنگلاتی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی تھی جن میں قدرتی ذخائر کا ایک علاقہ بھی شامل تھا۔
کورفو میں مزید پانچ علاقوں اور ایویا کے ایک علاقے میں لوگوں کو راتو ں رات انخلاء کا حکم دیا گیا ۔
روڈس میں پریشان حال رہائشی ، جن میں سے بہت سوں نے جھلساتی ہوئی گرمی سے بچنے کے لئے اپنی گردنوں کے گرد گیلے تولیے لپیٹے ہوئے تھے ، اپنے گھروں تک بڑھنےوالے شعلوں کو بیلچوں سے بجھانے کی کوشش کی جب کہ فائر فائٹنگ طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے علی الصبح آگ بجھانے کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا ۔
آب و ہوا اور شہری تحفظ کے وزیر، واسیلس ککیلاس نے کہا کہ ہم بارہ دن سے درجنوں مقامات پر جنگلاتی آگ پر قابو پانے کے لیے مسلسل کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یونان کی فائر سروس 500 مقامات پر لگی آگ پر قابو پا چکی ہے یعنی روزانہ 50 مقامات پر ۔
حکام کا کہنا ہے کہ جنوب مشرقی روڈس کے دو ساحلی مقامات تک پہنچنے والی آگ کے باعث اختتام ہفتہ وہاں سے 20 ہزار سے زیادہ لوگوں کا انخلا کیا گیا جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی۔
یورپی یونین نے دس رکن ملکوں سے 500 فائر فائٹرز ، 100 گاڑیاں اور سات طیارے بھیجے ہیں جب کہ ترکی، اسرائیل، مصراور دوسرے ملکوں نے بھی مدد بھیجی ہے ۔
مدد کرنےوالےملکوں میں اٹلی بھی شامل ہے جب کہ وہ خود جنگلاتی آگ اور شدید موسمی حالات سے متاثر ہے۔
اطالوی نیوز رپورٹس کے مطابق سسلی کےجزیرے میں ایک جنگلاتی آگ کے باعث پالیرمو انٹر نیشنل ایئر پورٹ کو عارضی طور پر بند کرنا پڑا ۔ آگ سے جلے ایک گھر سے دو مردوں کی لاشیں ملیں۔
مقامی عہدے داروں نے کہا ہے کہ سسلی میں 55 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے جب کہ درجہ حرارت 40 سیلسئس تک پہنچ رہا ہے ۔
مزید شمال میں لگ بھگ 2000 سیاحوں کو ویسٹے کے تین ہو ٹلوں سے اس وقت نکالا گیا جب شعلے خوفناک حد تک ان عمارتوں کے قریب پہنچ گئے۔
جنوب مشرقی فرانس میں آگ بجھانے والے عملے نے مختلف مقامات پرلگنے والی جنگلاتی آگ کو بجھایا جن میں صوبے ارلیس کے قریب کی وہ آگ شامل تھی جسے بجھانے کے لئے 300 فائر فائٹرز اور آگ بجھانے والے ایک ہیلی کاپٹر نے حصہ لیا ۔
ترکیہ کے حکام نے منگل کے روز صوبے انطالیہ میں بحیرہ روم کے قریب ایک تفریحی مقام ،کیمر میں اس کے بعد درجنوں گھروں اور ایک ہسپتال کو خالی کرا لیا جب اس کے قریب ایک جنگل میں آگ لگ گئی ۔
مغربی صوبے منیسا میں ایک اور جنگلاتی آگ پر اس کے ایک روز بعد قابو پایا گیا جب اس نےکم از کم 14 گھروں کو جلا دیا۔
( اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔)