کراچی —
بہتر فنکار بننے کے لئے کسی انسٹیٹیوٹ سے کورس کیا جا سکتا ہے۔ لیکن، اگر کوئی ایسا کئے بغیر بہتر فنکار بننا چاہئے، تو وہ کیا کرے؟
’سائنٹیفک امیریکن مائنڈ‘ نامی جریدے کے مطابق، نفسیات کے شعبے میں تحقیق کرنے والے اور فنکار اس خیال کے ہیں کہ اپنے اندر کے تخلیق کار کو جگانے کے لئے گھر سے باہر نکلنا، دوسروں سے الگ سوچنا، سفر کرنا اور تخلیقی عمل کو سنجیدگی سے نہ لینا مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
جریدے کے مطابق، گھر سے باہر نکل کر کیمپنگ اور پیدل سفر کرنے سے تخلیقی صلاحیتیں بڑھتی ہیں، قدرت اور تخلیقی صلاحیتوں کا آپس میں قریبی تعلق ہے اور قدرت میں پائے جانے والے نقش و نگار کو انسان پسند کرتا ہے، یہاں تک کہ قدرتی مناظر کی تصاویر دیکھنے سے بھی انسان میں مثبت جذبات جنم لیتے ہیں اور اس کا ذہنی دباوٴ کم ہوتا ہے۔
جریدے کے مطابق، سوچ کا انوکھاپن بہتر فنکار بننے میں مدد دیتا ہے، کیونکہ عجیب اور خلاف معمول شخصیت نئی سوچ کو جنم دیتی ہے۔
تحقیق کہتی ہے کہ دوسرے ممالک کا سفر کرنا تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے، کیونکہ دوسری ثقافتوں کے بارے میں سیکھنے سے پرانے سوالوں کے نئے جوابات ملتے ہیں اور یوں فنکار لوگوں کو دنیا کا ایک نیا رخ دکھا پاتا ہے۔
جریدہ لکھتا ہے کہ ایک بہتر فنکار بننے کے لئے انسان کو اپنی تخلیق کردہ فن کے بارے میں پریشان نہیں ہونا چاہئے کہ وہ کتنا اچھا فن تخلیق کر رہا ہے، بلکہ اس عمل میں تفریح اور مزے کے پہلو کو اہمیت دینی چاہئے۔
’اجنبی‘ کے نام سے معروف ایک تخلیق کار، پچھلے 20 سال سے ریڈیو، تھیٹر اور ٹی وی پر اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہ کراچی کے ایک ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کے فنی سربراہ بھی ہیں۔
’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ ایک اچھا فنکار بننے کے لئے انسان کا مشاہدہ نمایاں و روشن ہونا چاہئے، تاکہ وہ کہانیاں اور کردار محسوس اور تخلیق کر سکے۔
’سائنٹیفک امیریکن مائنڈ‘ نامی جریدے کے مطابق، نفسیات کے شعبے میں تحقیق کرنے والے اور فنکار اس خیال کے ہیں کہ اپنے اندر کے تخلیق کار کو جگانے کے لئے گھر سے باہر نکلنا، دوسروں سے الگ سوچنا، سفر کرنا اور تخلیقی عمل کو سنجیدگی سے نہ لینا مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
جریدے کے مطابق، گھر سے باہر نکل کر کیمپنگ اور پیدل سفر کرنے سے تخلیقی صلاحیتیں بڑھتی ہیں، قدرت اور تخلیقی صلاحیتوں کا آپس میں قریبی تعلق ہے اور قدرت میں پائے جانے والے نقش و نگار کو انسان پسند کرتا ہے، یہاں تک کہ قدرتی مناظر کی تصاویر دیکھنے سے بھی انسان میں مثبت جذبات جنم لیتے ہیں اور اس کا ذہنی دباوٴ کم ہوتا ہے۔
جریدے کے مطابق، سوچ کا انوکھاپن بہتر فنکار بننے میں مدد دیتا ہے، کیونکہ عجیب اور خلاف معمول شخصیت نئی سوچ کو جنم دیتی ہے۔
تحقیق کہتی ہے کہ دوسرے ممالک کا سفر کرنا تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے، کیونکہ دوسری ثقافتوں کے بارے میں سیکھنے سے پرانے سوالوں کے نئے جوابات ملتے ہیں اور یوں فنکار لوگوں کو دنیا کا ایک نیا رخ دکھا پاتا ہے۔
جریدہ لکھتا ہے کہ ایک بہتر فنکار بننے کے لئے انسان کو اپنی تخلیق کردہ فن کے بارے میں پریشان نہیں ہونا چاہئے کہ وہ کتنا اچھا فن تخلیق کر رہا ہے، بلکہ اس عمل میں تفریح اور مزے کے پہلو کو اہمیت دینی چاہئے۔
’اجنبی‘ کے نام سے معروف ایک تخلیق کار، پچھلے 20 سال سے ریڈیو، تھیٹر اور ٹی وی پر اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہ کراچی کے ایک ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کے فنی سربراہ بھی ہیں۔
’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ ایک اچھا فنکار بننے کے لئے انسان کا مشاہدہ نمایاں و روشن ہونا چاہئے، تاکہ وہ کہانیاں اور کردار محسوس اور تخلیق کر سکے۔