انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں منگل کو آنے والے زلزلے میں نیوزی لینڈکرکٹ بورڈ کا مرکزی دفتر تباہ ہونے والے عمارتوں میں شامل ہے تاہم عملے کے ارکان بالکل محفوظ رہے۔
6.3 شدت کے زلزلے میں کم ازکم 65 افراد ہلاک اور وسیع پیمانے پر عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ آئی سی سی کے ایک ترجمان نے اس واقعہ کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے ۔ تاہم ترجمان کا کہنا ہے کہ انھیں یقین ہے ملک میں ہونے والی اس تباہی کے باوجود نیوزی لینڈ کی ٹیم عالمی کرکٹ کپ میں اپنی مہم جاری رکھے گی۔
ہارون لورگاٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی سی سی نے اپنی تشویش سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے سربراہ جسٹن وان کے توسط سے اُن کے عملے اور کرائسٹ چرچ کے عوام کوآگاہ کردیا ہے۔ ”یہ ایک بے بسی کا احساس ہے لیکن میں آئی سی سی عالمی کپ کی انتظامیہ سے بات کروں گا اور ہم دیکھیں گے کہ جب نیوزی لینڈ جمعہ کو آسٹریلیا کے خلاف ناگپور میں اپنا اگلا میچ کھیلے گا تو زلزلے میں مرنے یا زخمی ہونے والوں اور متاثرین کو کس طرح خراج عقیدت پیش کیا جاسکتا ہے۔ “
نیوزی لینڈ کی ٹیم میں شامل فاسٹ باؤلر ہمیش بینیٹ، بینڈن مکیلم اور کوچ جان رائٹ کا تعلق زلزلے والے علاقوں سے ہے۔تاہم نیوزی لینڈ ٹیم کے مینیجرنے کہا ہے کہ تمام کھلاڑیوں کے قریبی دوست اور رشتہ دارزلزلے میں محفوظ رہے۔
عالمی کپ کے اتوار کو کھیلے گئے اپنے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے کینیا کو دس وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔