اسد شفیق اور یونس خان کی سنچریوں کے باعث اوول ٹیسٹ پر پاکستان کی گرفت مضبوط ہوگئی۔ کھیل کےدوسرے روز پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں6وکٹوں کے نقصان پر340 رنز بنالئے۔
یوں اسے انگلینڈ کے خلاف 12رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے جبکہ اس کی 4وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
یونس خان 101 اور سرفراز احمد17 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔
پاکستان نےجمعہ کو تین رنز ایک کھلاڑی آؤٹ پر اننگز دوبارہ شروع کی۔ اظہر علی اور نائٹ واچ مین یاسر شاہ نے اسکور 52 رنز تک پہنچادیا۔ اس موقع پر یاسر شاہ 26 رنز بناکرفن کی گیند پر جوروٹ کو کیچ دے بیٹھے۔
اس کے بعد اسد شفیق بیٹنگ کرنے آئے۔اظہر علی اور اسد شفیق نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 72 رنز بناکرٹیم کو مشکل سے نکالا لیکن اظہر علی 49 رنز بناکر معین علی کی گیند پر وکٹ کیپر بیرسٹو کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد یونس خان اور اسد شفیق نے اننگز آگے بڑھائی۔ دونوں بیٹسمینوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئےوکٹ کے چاروں طرف دلکش اسٹروکس کھیلے۔
ایجبسٹن ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہونے والے اسد شفیق نے شاندار سنچری اسکور کی۔ ٹیسٹ کرکٹ میں مجموعی طور پر یہ ان کی 9 ویں جبکہ انگلینڈ کے خلاف دوسری سنچری ہے۔
1958 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کسی پاکستانی بیٹسمین نے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد اگلے ٹیسٹ میں سنچری اسکور کی ہے۔ اس سے قبل وزیر محمد نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پیئر حاصل کرنے کے بعد سنچری بنائی تھی۔
اسد شفیق اور یونس خان نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 150 رنز جوڑ کر میچ پر پاکستان کی گرفت مضبوط کی۔مجموعی اسکور جب 277 رنز پر پہنچا تو اسد شفیق 109 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
مصباح الحق زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 15رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے افتخار احمد صرف چار رنز بناسکے اور غیرضروری اسٹروک کھیل کر آؤٹ ہوگئے۔
اس دوران یونس خان نے بھی اپنی سنچری مکمل کی۔ ٹیسٹ کیریئر میں یہ ان کی 32 ویں جبکہ انگلینڈ کے خلاف چوتھی سنچری ہے۔
انگلینڈ کی طرف سے فن اور ووکس نے دو، دو جبکہ اسٹیورٹ براڈ اور معین علی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔