رسائی کے لنکس

انگلینڈ 1000 ٹیسٹ کھیلنے والا پہلا ملک بن گیا


انگلینڈ کے مایہ ناز کرکٹر، جیوفری بائیکاٹ
انگلینڈ کے مایہ ناز کرکٹر، جیوفری بائیکاٹ

انگلینڈ اور بھارت کے درمیان پانچ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ آج سے برمنگھم میں کھیلا جا رہا ہے۔ برمنگھم ٹیسٹ اس اعتبار سے تاریخی اہمیت کا حامل ہے کہ یہ انگلینڈ ٹیم کا 1000 واں ٹیسٹ ہے۔

ایک سو اکتاون سال پر محیط کرکٹ کی طویل تاریخ رکھنے والی انگلش ٹیم اس سنگ میل کو عبور کرنے والی دنیا کی پہلا ٹیم ہے۔ آسٹریلیا نے انگلینڈ کے سب سے قریب 812، ویسٹ انڈیز نے 535، بھارت نے 523، جنوبی افریقہ نے 427 اور نیوزی لینڈ نے 426 ٹیسٹ کھیلے ہیں۔

پاکستان نے 415، سری لنکا نے 274، بنگلادیش نے 108، زمبابوے نے 105 جبکہ ٹیسٹ کرکٹ میں نووارد افغانستان اور آئرلینڈ نے ایک، ایک ٹیسٹ کھیلا ہے، ایک ٹیسٹ میچ ورلڈ الیون کے نام بھی ہے۔

پہلا باضابطہ ٹیسٹ 1877 میں مارچ 15سے19تک انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ملبورن کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا گیا، جس میں آسٹریلیا نے 45رنز سے کامیابی سمیٹی۔ اس ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے چارلس بینرمین نے شاندار 165رنز کی اننگز کھیلی۔

اس ٹیسٹ کے پورے سو سال بعد 1976-77 میں ایک اور انگلش ٹیم نے ٹونی گریگ کی قیادت میں آسٹریلیا کا دورہ کیا جسے اسی گراؤنڈ پر اتنے ہی رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

انگلینڈ کی طرف سے کسی بھی ٹیسٹ میں سب سے عمدہ بولنگ پرفارمنس جم لیکر کی رہی۔ انہوں نے 1956ء میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 53رنز دے کر 10 وکٹیں حاصل کیں جبکہ میچ میں مجموعی طور پر 90رنز کے عوض 19 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

سب سے زیادہ انفرادی رنز بنانے والے انگلش بیٹسمین لین ہیوٹن ہیں، انہوں نے 1938ء میں آسٹریلیا کے خلاف 364رنز کی یادگار اننگز کھیلی۔

جیمس اینڈرسن نے 138 ٹیسٹ میچوں میں سب سے زیادہ 540 وکٹیں لی ہیں جبکہ الیسٹر کک 156 ٹیسٹ میچ کھیل کر سب سے زیادہ مجموعی اسکور 12ہزار 145رنز بنا چکے ہیں۔ کک 1000واں ٹیسٹ کھیلنے والی انگلش ٹیم میں بھی شامل ہیں۔

انگلینڈ کی جانب سے ٹیسٹ میچوں میں سب سے لمبی شراکت1957ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ایجبسٹن میں کولن کاؤڈرے اور پیٹر مے نے 411 رنز بناکر قائم کی۔

سب سے زیادہ کیچز 250 ایلن ناٹ نے لئے جبکہ سب سے زیادہ صفر پر آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اسٹیورٹ براڈ ہیں۔ وہ 118 ٹیسٹ میچز میں 27مرتبہ بغیر کھاتہ کھولے آؤٹ ہوچکے ہیں۔ اسٹیورٹ براڈ بھارت کے خلاف ٹیسٹ میں بھی ٹیم کا حصہ ہیں، دیکھیں مزید کتنے ڈک لیتے ہیں۔

انگلش ٹیم کی سب سے اچھی جیت کی اوسط 1910ء کی دہائی میں 66اعشاریہ 6فیصد رہی جبکہ سب سے بری اوسط 18اعشاریہ 8فیصد 1940ء کی دہائی میں تھی۔

1877 سے 2018 تک 999 ٹیسٹ میچوں میں سے انگلینڈ نے 357 میں کامیابی حاصل کی اور 297 میں اُسے شکست ہوئی، جبکہ 345میچز نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے۔ اب دیکھنا ہے کہ انگلش ٹیم 1000ویں ٹیسٹ کو جیت کر خوشگوار یادوں کے ساتھ اس میچ کا اختتام کرپاتی ہے یا نہیں۔

انگلینڈ اور بھارت کے درمیان جون 1932ءمیں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ سے اب تک برتری حاصل ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان مجموعی طور پر 117ٹیسٹ کھیلے گئے، 43 میں انگلینڈ نے کامیابی حاصل اور 25 میں جیت بھارت کا مقدر بنی جبکہ 49 ٹیسٹ ڈرا ہوئے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیئرمین ششانک ملہوترا نے انگلش کرکٹ ٹیم کو ایک ہزار ٹیسٹ میچوں کا سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد دی ہے۔

تاریخی ٹیسٹ کے موقع پر انگلش کرکٹ کے کسی بھی دور کے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم منتخب کرنے کے لئے ایک سروے بھی کرایا گیا ہے۔

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے اعلامیہ کے مطابق، آن لائن سروے میں ڈبلیو جی گریس سمیت 100 کھلاڑیوں میں سے ٹیسٹ الیون کا انتخاب کیا گیا۔

سروے کے بعد جو ٹیسٹ ٹیم سامنے آئی ہے اُس میں الیسٹر کک، لین ہوٹن، ڈیوڈ گاور، کیون پیٹرسن، جوئے روٹ، این بوتھم، وکٹ کیپر ایلن ناٹ، گریم سوان، فریڈ ٹرومین، جیمس اینڈرسن اور باب ولیس شامل ہیں۔ مایہ ناز بیٹسمین اور سابق کپتان گراہم گوچ حیران کن طور پر ٹیم میں جگہ نہیں بناسکے۔

منتخب کھلاڑیوں کو برمنگھم ٹیسٹ کے تیسرے روز پریڈ کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG