رسائی کے لنکس

فوج کے اعلیٰ کمانڈر کا کچے کے علاقے کا دورہ


جنوبی پنجاب میں دریائے سندھ میں ایک جزیرے پر موجود مسلح گروہ کے ٹھکانوں کے خلاف گن شپ ہیلی کاپٹروں اور توپ خانے کی مدد سے کارروائی غیر معمولی اقدام ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ نے پیر کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ کور کمانڈر ملتان لفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد نے جنوبی پنجاب میں کچے علاقے کا دورہ کیا اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔

وہ فوج کے اعلیٰ ترین افسر ہیں جنہوں نے اس علاقے میں حالیہ آپریشن شروع ہونے کے بعد وہاں کا دورہ کیا۔

اُدھر اطلاعات کے مطابق پاکستانی فوج کے ہیلی کاپٹروں نے پیر کو صوبہ پنجاب کے جنوبی ضلع راجن پور کے قریب کچے کے علاقے میں موجود جرائم پیشہ مسلح گینگ کے ٹھکانوں پر ایک بار پھر شیلنگ کی۔

اس آپریشن میں لگ بھگ دو ہزار سکیورٹی اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ اگرچہ یہ آپریشن گزشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصہ سے جاری ہے لیکن دو روز قبل فوج نے اس کا چارج سنبھال لیا تھا۔

جنوبی پنجاب میں دریائے سندھ میں ایک جزیرے پر موجود مسلح گروہ کے ٹھکانوں کے خلاف گن شپ ہیلی کاپٹروں اور توپ خانے کی مدد سے کارروائی غیر معمولی اقدام ہے۔

خبر رساں ادارے رائیٹرز نے نام ظاہر کیے بغیر ایک فوجی عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ کچے کے علاقے میں موجود ’چھوٹو گینگ‘ کو ہتھیار ڈالنے کے لیے پیر کو دن دو بجے تک کی مہلت دی گئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق آپریشن میں شامل عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اب ماسوائے بھرپور کارروائی کے کوئی اور راستہ نہیں بچا ہے۔

تاحال حتمی طور پر پولیس یا دیگر عہدیداروں کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ تقریباً دس کلو میٹر طویل جزیرے پر ’چھوٹو گینگ‘ کے کتنے لوگ موجود ہیں، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کے ہمراہ اُن کے اہل خانہ بھی موجود ہیں۔

اس مسلح گروہ پر اغوا برائے تاوان، قتل اور ڈکیتی کے الزام ہیں۔

پاکستانی فورسز کی توجہ گزشتہ کئی سالوں سے دہشت گردوں کے خاتمے کی جانب رہی لیکن اس دوران جرائم پیشہ گروہوں نے اپنا دائرہ اثر بڑھایا، خاص طور پر ملک کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں نئے لوگوں کو اپنے ساتھ شامل کیا۔

اب تک کی کارروائی میں چھ پولیس اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ پولیس کے مطابق گزشتہ ہفتے 24 اہلکاروں کو مسلح گروہ نے یرغمال بھی بنا لیا تھا۔

پنجاب کے مختلف علاقوں میں حالیہ کارروائیوں کا آغاز 27 مارچ کو لاہور میں مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر ہونے والے مہلک حملے کے بعد کیا گیا، جس میں خواتین اور بچوں سمیت 70 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

لیکن بڑی کارروائی راجن پور میں کچے کے علاقے میں کی جا رہی ہے۔

پاکستان کے ساحلی شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں 2013ء میں جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کے خلاف رینجرز کی قیادت میں آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا جو اب بھی جاری ہے۔

اس آپریشن کے بعد مختلف حلقوں کی طرف سے پنجاب میں بھی رینجرز کی قیادت میں ایسے ہی آپریشنز کے مطالبات کیے گئے لیکن ماضی میں پنجاب حکومت کی طرف سے اس طرح کی کارروائیوں کی مخالف کی گئی۔

XS
SM
MD
LG