رسائی کے لنکس

سائبر کرائیم، فروغ پاتے تجارتی اداروں کو خطرات لاحق


فائل
فائل

جن فرموں نے بچاؤ کے لئے اقدامات کئے ہیں، ان پر سائبر حملوں سے پہچنے والے نقصانات کم ہونے کا امکان تو ہے؛ لیکن، اس کے باوجود، یہ بات ذہن میں رکھنا چاہئے کہ ہیکرز مسلسل مختلف زاویوں سے حملے کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں

امریکہ میں فروغ پاتے تجارتی اداروں کو سائبر کرائم سے زبردست خطرہ لاحق ہے اور بہت سی فرمیں یہ سمجھنے لگی ہیں کہ وہ اپنی رقم اور تجارتی راز کو ان جرائم پیشہ عناصر سے بچا نہیں سکیں گے۔

اس بات کا انکشاف امریکی ادارے ’رینڈ کارپورشن‘ نے اپنی ایک تحقیقی رپورٹ میں کیا ہے اور بتایا ہے کہ ہیکرز روز بروز تجربہ کار ہوتے جارہے ہیں۔ ان کے ہتھیار زیادہ موثر ہیں اور اس کی چوری شدہ معلومات کی فروخت کے لئے مارکیٹ بھی روز بروز پھیلتی جا رہی ہے۔

بعض تحقیقی رپورٹ کے مطابق، بہت سی کمپنیاں حقوق دانش اور قیمتی تجارتی معلومات کی چوری سے زیادہ اپنی ساکھ خراب ہونے پر فکر مند ہیں۔

جن فرموں نے بچاؤ کے لئے اقدامات کئے ہیں ان پر سائبر حملوں سے پہچنے والے نقصانات کم ہونے کا امکان تو ہے۔ لیکن، اس کے باوجود یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ ہیکرز مسلسل مختلف زاویوں سے حملے کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

پینومن انسٹیٹوٹ کے ایک اور تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہےاکثر سائبرحملوں کے نتیجے میں خدمات سے انکار کا پیغام آجاتا ہے اور کمپنی کے کمپیوٹر گرم ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس طرح کے حملے مسلسل ہوتے ہیں جس سے کمپنی کے آخراجات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

منگل کو اسٹنڈرڈ اینڈ پوئرز ریٹنگ کی جاری ہونے والی ایک اور رپورٹ کے مطابق ان ہیکرز حملوں سے عالمی تجارت کو سالانہ 400 ارب ڈالر نقصان پہنچ رہا ہے۔ جس کے بعد کئی انشورنس کمپنیاں سائبر حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے انشورنس کی پشکش کر رہی ہیں۔ لیکن، یہ انشورنس اس لہاظ سے آسان نہیں کہ پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کوئی واضح طریقہ کار موجود نہیں۔

XS
SM
MD
LG