سمندری طوفان بپر جائے کے خطرے کے پیشِ نظر کراچی میں چھوٹے طیاروں کی پروازیں فوری طور پر معطل کر دی گئی ہیں جب کہ کمرشل پروازوں سےمتعلق فیصلہ کچھ دیر بعد کیا جائے گا۔ پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے 'این ڈی ایم اے' کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انعام حیدر ملک کے مطابق بپر جائے جمعرات کی شام کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا لیکن کراچی کے ساحلی علاقوں میں بھی اربن فلڈنگ کا خدشہ موجود ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ طوفان کے دوران سمندری ہواؤں کی رفتار 140 سے 150 کلو میٹر فی گھنٹہ رہے گی جب کہ بارش کا بھی امکان ہے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق طوفان کے خدشے کے پیشِ نظر کراچی میں چھوٹے طیاروں کی پروازیں فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ کمرشل پروازوں سے متعلق فیصلے کے بارے میں شام پانچ بجے سے پہلے آگاہ کر دیا جائے گا۔
انہوں نےیہ بھی کہاکہ ساحلی علاقوں سے 62 ہزار لوگوں کی نقل مکانی کی گئی ہے جب کہ متاثرین کے قیام کے لیے فوج اور رینجرز نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر 75 ریلیف کیمپس قائم کیے ہیں۔
بپر جائے کے اثرات ساحلی علاقوں میں نظر آنا شروع
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے وفاقی ادارے 'این ڈی ایم اے' کے مطابق طوفان جو اس وقت شمال میں ہے، 15 جون کی دوپہر تک شمال مشرق کی جانب رخ کرتے ہوئے کیٹی بندر اور بھارتی ریاست گجرات سے ٹکرائے گا۔
این ڈی ایم اےنے مزید بتایا ہے کہ اس وقت بپر جائے کیٹی بندر سے 300 کلومیٹر جنوب مغرب میں جب کہ کراچی سے 350 اور ٹھٹھہ سے 360 کلومیٹر جنوب میں ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کا درجہ انتہائی شدید سے کم ہوکر،شدید ہوچکا ہے لیکن یہ اب بھی خطرناک رہے گا۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بپر جائے جمعرات کی شام تک کیٹی بندر شہر سے ٹکرائے گا جہاں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے اور تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔
سندھ کی صوبائی حکومت نے کیٹی بندر شہر کو خالی کرا لیا ہے۔ مکینوں کو محفوظ مقامات پر عارضی کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ اسی طرح بدین اور ٹھٹھہ سمیت کئی دیگر ساحلی علاقوں سے بھی ہزاروں افراد کو نکال لیا گیا ہے۔
سجاول سے بھی لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہےجہاں لوگوں کو خالی اسکولوں میں ٹھہرایا جا رہا ہے۔
بھارتی ریاست گجرات سے 35 ہزار سے زائد افراد کا انخلا
سمندری طوفان بپر جائے بھارتی ریاست گجرات کی جانب سے تیزی سے بڑھ رہا ہے جہاں وہ جمعرات کی شام ٹکرائے گا ۔اسی اثنا میں ممبئی کے ساحل پر بھی سمندری لہریں بلند ہو نا شروع ہو گئی ہیں۔
بھارت کے محکمۂ موسمیات کے مطابق بپر جائے گجرات کے ساحلی اضلاع کچھ اور سراشٹرا سے ممکنہ طور پر ٹکرائے گا جس کے پیشِ نظر 35 ہزار سے زائد افراد کے انخلا کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے۔
بھارتی محکمۂ موسمیات نے دونوں اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے جب کہ امدادی ٹیمیں بھی اسٹینڈ بائے پر موجود ہیں۔
بھارتی فوج نے بھی امدادی سرگرمیوں میں معاونت کے لیے تیاری شروع کر دی ہے اور کئی اہم مقامات پر ریلیف کیمپ بھی قائم کیے ہیں۔
بھارتی محکمۂ موسمیات کے ڈائریکٹر منورام موہانتی کے مطابق ساحلی علاقوں میں 15 سے 17 جون کے درمیان تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔