رسائی کے لنکس

روس کنسرٹ ہال حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 133 ہو گئی، چار مشتبہ حملہ آور گرفتار


کانسرٹ ہال حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 133 ہو گئی۔

روسی حکام نے حملے میں ملوث چار مشتبہ افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔

حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

روس کے حکام نے جمعے کی شب ماسکو کے مضافات میں کنسرٹ ہال پر حملے میں ملوث چار مسلح افراد سمیت 11 افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب مسلح افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 133 ہو گئی ہے۔

کریملن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کی ایف ایس بی سیکیورٹی سروسز کی جانب سے صدر ولادیمیر پوٹن کو آگاہ کیا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد میں "چار دہشت گرد" شامل ہیں۔ ان کی مدد سے حملہ آوروں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

روس کے حکام کے مطابق جمعے کی شب ہونے والے اس واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 133 ہو گئی ہے۔ زیادہ تر ہلاکتیں حملہ آوروں کی اندھا دُھند فائرنگ سے ہوئیں جب کہ بعد ازاں کنسرٹ ہال کو لگنے والی آگ سے بھی کچھ ہلاکتیں ہوئیں۔

روسی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ چار مشتبہ مسلح افراد کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ یوکرین بارڈر کی طرف جانے کی کوشش کر رہے تھے اور اُن کے یوکرین میں روابط تھے۔ حکام کے مطابق ان افراد کو حراست میں لے کر ماسکو منتقل کر دیا گیا ہے۔

روس نے حملے میں یوکرین کے ملوث ہونے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کیے۔ تاہم یوکرین پہلے ہی اس حملے سے لا تعلقی کا اظہار کر چکا ہے۔

اسلامک اسٹیٹ گروپ (داعش) نے اپنی خبر رساں ایجنسی عماق کی طرف سے پوسٹ کیے جانے والے ایک بیان میں اس حملے کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ داعش کے جنگجوؤں نے اس حملے میں کئی افراد کو ہلاک اور زخمی کیا اور بحفاظت اپنے ٹھکانوں پر واپس پہنچ گئے۔

روسی قانون ساز الیگزینڈر کھنشٹین کے مطابق حملہ آور ایک گاڑی میں فرار ہو رہے تھے جنہیں جمعے کی شب ماسکو سے تقریباً 340 کلو میٹر دُور برائنسک کے علاقے میں رکنے کا کہا گیا۔ لیکن وہ گاڑی بھگاتے رہے اس دوران گاڑی کا پیچھا کر کے چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ مشتبہ افراد کی گاڑی سے پسٹل، میگزین اور تاجکستان کے پاسپورٹ بھی ملے ہیں۔

جمعے کی شب یہ حملہ اس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد ماسکو کے مضافات میں کروکس سٹی کنسرٹ ہال میں جمع تھی۔ اس ہال میں سوویت یونین دور کے راک بینڈ نے بھی پرفارم کرنا تھا۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق تصدیق شدہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ اپنی نشستوں پر بیٹھے ہیں اور اچانک فائرنگ کی آواز سن کر باہر کی جانب بھاگتے ہیں۔ اس دوران مسلسل فائرنگ اور لوگوں کی چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ مزید ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلح افراد لوگوں کے ایک ہجوم پر فائرنگ کرتے ہیں اور اس دوران کئی لوگ خون میں لت پت زمین پر بے سدھ پڑے بھی دکھائی دیتے ہیں۔

ایک عینی شاہد نے 'رائٹرز' کو بتایا کہ "اچانک ہمارے پیچھے گولیاں چلنے اور دھماکوں کی آوازیں آنے لگیں۔"

واقعے کے بعد ماسکو میں خون کا عطیہ دینے والوں کی قطاریں لگ گئیں، محکمۂ صحت کے حکام کے مطابق واقعے میں 120 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

روس میں سنگین جرائم کی چھان بین کرنے والی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

'امریکہ نے خبردار کیا تھا'

امریکہ میں قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے جمعے کی رات ایک بیان میں کہا کہ امریکی حکومت نے "یہ معلومات روسی حکام کے ساتھ اپنی 'انتباہ کرنے کی ذمہ داری' کی دیرینہ پالیسی کے مطابق شیئر کی تھیں۔"

اُن کے بقول امریکہ نے اس ماہ کے شروع میں ماسکو میں ایک منصوبہ بند دہشت گرد حملے کے بارے میں انٹیلی جینس جمع کی تھی جس میں ممکنہ طور پر بڑے اجتماعات کو نشانہ بنایا جانا تھا۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخروا نے کہا ہے کہ یہ ایک ہلاکت خیز دہشت گرد حملہ تھا۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حکام دہشت گردی کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں اور صدر ولادی میر پوٹن کو مسلسل باخبر رکھا جا رہا ہے۔

کنسرٹ میں موجود ایک میوزک پروڈیوسر الیکسی نے خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو بتایا تھا کہ اس نے مشین گن کے کئی برسٹ فائر ہونے کی آوازیں سنیں اور پھر خواتین کی چیخ و پکار کی آوازیں آنے لگیں اور بھگدڑ مچ گئی۔

ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے اختتام ہفتہ شہر میں ہونے والی تمام عوامی تقریبات منسوخ کر دی ہیں۔

اس خبر کے لیے معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' اور 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG