|
ایک ایسے موقع پر جب بھارت میں مرحلہ وار عام انتخابات شروع ہو چکے ہیں، آن لائن وائرل ہونے والے جعلی ویڈیوز میں بالی وڈ کے صف اول کے دو ایکٹر وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے اور لوگوں سے حزب اختلاف کی جماعت کانگریس پارٹی کو دوٹ دینے کی اپیل کرتے نظر آئے ہیں۔
ایک ویڈیو کا دورانیہ 30 سیکنڈ ہے جس میں عامر خان دکھائی دے رہے ہیں، جب کہ دوسری ویڈیو 41 سیکنڈ کی ہے اور اس میں رنویر سنگھ موجود ہیں۔
دونوں ایکٹر لوگوں سے یہ کہہ رہے ہیں کہ نریندر مودی اپنی انتخابی مہم کے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں اور وزیراعظم کے طور پر بھی اپنے دونوں ادوار میں وہ ملک کے اہم معاشی مسائل کو حل نہیں کر سکے ہیں۔
دونوں ویڈیوز کے آخر میں وہ کانگریس پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہیں۔ یہ دونوں ویڈیوز آرٹیفیشل انٹیلی جینس کی مدد سے تیار کی گئی تھیں۔ دونوں اداکاروں نے ان ویڈیوز میں میں اپنی موجودگی سے انکار کرتے ہوئے انہیں جعلی قرار دیا ہے۔
خبررساں ادارے رائٹرز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد ہٹائے جانے تک انہیں پانچ لاکھ سے زیادہ بار دیکھا جا چکا تھا۔
ان دونوں ویڈیوز میں اتنے بڑے پیمانے پر لوگوں کی دلچسپی یہ ظاہر کرتی ہے کہ مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ جعلی مواد، 19 اپریل سے شروع ہو کر جون میں ختم ہونے والے بھارت کے انتخابات میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے
لوگوں کو دھوکہ یا ترغیب دینے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جینس (آئی اے) سے تیار کردہ مواد کے استعمال کا یہ پہلا موقع نہیں ہے۔ اس سے قبل آئی اے کی جعلی ویڈیوز یا ڈیپ فیکس، پاکستان، امریکہ اور انڈونیشیا سمیت دنیا کے کئی ملکوں میں استعمال کی جا چکی ہیں۔
بھارت میں امیدواروں نے انتخابی جلسوں، جلوسوں، بینرز لگانے اور گھر گھر جانے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی توجہ مرکوز کی ہے اور انتخابی مہم کے ایک ذریعے کے طور پر واٹس ایپ اور فیس بک کا بھی وسیع پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
کانگریس کی ترجمان سجتا پال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اداکار رنویر سنگھ کی جعلی ویڈیو جمعے کو پوسٹ کی۔ ہفتے کی دوپہر تک اس پوسٹ کو 2900 بار ری پوسٹ اور 8700 بار لائیک کیا جا چکا تھا اور اس وقت تک ویڈیو کو دیکھنے والوں کی تعداد چار لاکھ 38 ہزار سے بڑھ چکی تھی۔
سجتا پال نے رائٹرز کو ٹیلی فون پر بتایا کہ وہ جانتی ہیں کہ اس ویڈیو کو ایکس نے جعلی سازی کے طور پر نامزد کر دیا ہے، لیکن وہ اسے ڈیلیٹ کرنا نہیں چاہتیں کیونکہ وہ شخص بالکل رنویر جیسا ہی دکھائی دیتا ہے۔
رائٹرز نے اتوار کے روز کانگریس کے سوشل میڈیا سیل کے سربراہ کو اس ویڈیو پر تبصرہ کرنے کی درخواست کی۔ اس کا تو جواب نہیں آیا، لیکن چند ہی گھنٹوں کے بعد ویڈیو ایکس پر سے غائب ہو گئی۔
دونوں ایکٹرز نے کہا ہے کہ مذکورہ ویڈیوز جعلی ہیں اور ان کا ویڈیوز سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دونوں کے ترجمان کہتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ رنویر سنگھ نے ایکس پر اپنے اکاؤنٹ میں یہ لکھا کہ ڈپب فیکس سے ہوشیار رہیں۔
ان کے علاوہ فیس بک، ایکس اور حقائق کی جانچ پرکھ کرنے والی کم ازکم 8 ویب سائٹس نے بھی یہ تصدیق کی ہے کہ ان ویڈیوز میں ردوبدل کیا گیا ہے۔
پولیس نے عامر خان اور رنویر سنگھ کی جعلی ویڈیو بنانے اور دھوکہ دہی کے الزام میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
رائٹرز کا کہنا ہے کہ اسے یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ ویڈیوز کس نے بنائی تھیں۔
مودی کے دفتر اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سربراہ نے ان ویڈیوز پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
ایک اندازے کے مطابق بھارت میں 90 کروڑ افراد کو انٹرنیٹ پر رسائی حاصل ہے۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ بزنس اسکول کے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق ایک بھارتی دن میں اوسطاً تین گھنٹوں سے زیادہ سوشل میڈیا پر گزارتا ہے۔ جب کہ ملک میں ووٹروں کی تعداد ایک ارب کے لگ بھگ ہے۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے سوشل میڈیا ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
(اس رپورٹ کی تفصیلات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)
فورم