سندھ میں رینجرز کی تعیناتی میں توسیع کا معاملہ طول پکڑتا نظر آ رہا ہے۔ رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم ہوئے کئی روز ہوگئے، لیکن وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ابھی تک مدت میں توسیع کی سمری پر دستخط سامنے نہیں آئے۔
سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت 5 دسمبر کو ختم ہوئی تھی اور مبصرین و سیاسی تجزیہ نگاروں کی جانب سے حسب روایت اس میں فوری توسیع کی امید ظاہر کی جارہی تھی۔ تاہم، اس بار معاملہ طول پکڑتا نظر آ رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ رینجرز کے قیام اور اس کے خصوصی اختیارات میں توسیع کے لئے سندھ اسمبلی سے منظوری لیں گے۔آئین کے مطابق، اجازت لینا ضروری ہے۔ رینجرز کے خصوصی اختیارات کے حوالے سے مسئلہ جلد حل کر لیں گے۔
تعیناتی مشروط ہوگی؟
سیاسی تجزیہ نگار مقامی میڈیا رپورٹس میں گردش کرتی خبروں کو سن کر یہ گمان کر رہے ہیں کہ شاید اس بار تعیناتی کا معاملہ مشروط ہوگا، کیوں کہ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کے بعد سے رینجرز اور پیپلز پارٹی کے درمیان تعلقات تناوٴ کا شکار ہیں۔
بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آصف زرداری اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کے درمیان دبئی میں ہونے والی ملاقات میں یہ معاملہ زیر غور آچکا ہے، ملاقات میں اس بات پر اتفاق کی خبریں ہیں کہ رینجرز کو کسی بھی سیاسی گرفتاری سے پہلے وزیراعلیٰ سندھ سے اجازت لینا ہوگی۔
دوسری جانب، خصوصی اختیارات ختم ہونے کے باوجود شہر میں رینجرز کی کارروائیو ں پر سندھ حکومت نے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے، جبکہ وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ رینجرز ان اختیارات کے ساتھ کارروائیاں کر رہی ہے جو اسے تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت حاصل ہیں، جبکہ حکومت سندھ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ رینجرز اپنی کارروائیاں کرنے سے قبل سندھ حکومت کو آگاہ کرنے کی پابند ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے قرارداد
پاکستان تحریک انصاف نے بھی اس معاملے سے خود کو الگ نہ رکھتے ہوئے رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت میں توسیع کے لئے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ رینجرز نے شہر میں امن کے قیام میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ رینجرزہی کی بدولت کرپشن کی روک تھام اور امن کے قیام میں کامیابی ملی ہے۔ لہٰذا، فوری طور پر رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ بھی وزیر اعلیٰ سندھ کے حامی
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر صوبائی حکومت نے توسیع نہ دی تو وفاقی حکومت کراچی سے رینجرز کو واپس بلا لے گی، کیونکہ قانونی تحفظ کے بغیر شہر میں فورسز کو نہیں رکھا جا سکتا۔
سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت 5 دسمبر کو ختم ہوئی تھی۔