اطلاعات کے مطابق ہفتے کے روز یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک اعلی شخصیت کے جنازے پر فضائی حملے کے نتیجے میں 80 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ہوثی باغیوں کی حکومت کے وزیر داخلہ جلال الرویشان کے والد کے جنازے میں دو بم دھماکے ہوئے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وزیر داخلہ محفوظ ہیں یا نہیں۔
باغیوں گروپ سے منسلک نیوز ایجنسی صبا نے بتا یا ہےکہ حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ اس حملے میں کم از کم پانچ سو لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں ہوثی حکومت کے فوجی اور سیکیورٹی عہدے دار بھی شامل ہیں۔
عینی شاہدین نے اس حملے کا الزام سعودی قیادت کے اتحاد پر لگایا ہے جو بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ صدر عبدالرب منصور ہادی کی مدد کررہا ہے۔ لیکن سعودی اتحاد کی جانب سے ابھی تک اس واقعہ پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ اور کم ازکم ایک ایسی رپورٹ بھی موجود ہے جس میں اس حملے کا الزام خودکش بمباروں پر لگایا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے تباہ شدہ ہال میں مسخ شدہ نعشیں پڑی دیکھی ہیں۔