اقوام متحدہ نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ یمن کی جانب زیادہ دھیان دے، جسے اس نے دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی توجہ شام پر لگی ہوئی ہے، جہاں طویل عرصے سے ملک کی تباہ کُن خانہ جنگی جاری ہے، جس میں لوگوں کی ایک تہائی ہلاک ہوچکی ہے جب کہ ایک کروڑ 10 لاکھ سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
تاہم، اقوام متحدہ کے اہل کاروں کو ڈر ہے کہ شام میں ڈراؤنے خواب کی تصویر کشی کی جانب دھیان کے نتیجے میں یمن کے جنگ کے شکار ملک کے ایک کروڑ 20 لاکھ لوگوں کی زندگی بچانے کی شدید ضروریات نظر سے اوجھل ہو رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے امور کے ترجمان، ژان لرکے نے کہا ہے کہ لڑائی کے باعث یمن کے لوگوں کا روزگار تباہ ہوچکا ہے، بنیادی سہولیات ناپید ہیں، جبکہ معیشت مکمل تباہی کی جانب گامزن ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ متاثرین میں ایک بڑی تعداد بچوں پر مشتمل ہے۔