بھارت کی مشرقی ریاست اڑیسہ کے میور بھنج ضلع کی 64 سالہ دروپدی مورمو بھارت کی صدر منتخب کر لی گئی ہیں۔ وہ ملک کی پہلی آدی واسی (قبائلی)اور دوسری خاتون صدر ہیں۔ وہ بھارت کی اب تک کی سب سے کم عمر صدر بھی ہیں۔
حکمراں جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی صدارتی امیدوار دروپدی مورمو کا مقابلہ حزبِ اختلاف کے امیدوار یشونت سنہا سے تھا۔
ارکان پارلیمنٹ و ارکان اسمبلی پر مشتمل تقریباً چار ہزار رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ووٹوں کی گنتی کے بعد جمعرات کی شب ریٹرننگ افسر کے اعلان کے مطابق دروپدی مورمو کو 65 فی صد سے زائد ووٹ ملے۔
بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کے ریاستی اسمبلیوں کے لگ بھگ 125 اور ایوانِ زیریں لوک سبھا کے 17 ارکان نے بی جے پی کی صدارتی امیدوار کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے دروپدری مورمو کی کامیابی کے اعلان کے بعدان سے ملاقات کی اور مبارک باد بھی دی۔ وزیرِ اعظم مودی کا کہنا تھا کہ "آج بھارت نے ایک تاریخ رقم کی ہے۔ملک کے دور دراز مشرقی علاقے سے خاتون ملک کی صدر منتخب ہوئی ہیں۔"
دروپدی مورمو کے حریف یشونت سنہا نے بھی کامیابی پر انہیں مبارک باد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ بغیر کسی خوف اور جانبداری کے اپنا کام کریں گی۔
حزب اختلاف کے متعدد سیاست دانوں نے بھی مورمو کی کامیابی پر انہیں مبارک باد پیش کی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کے موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی مدت 24 جولائی کو مکمل ہو رہی ہے جس کے بعد 25 جولائی کو دروپدی مورمو صدارت کے عہدے کا حلف اُٹھائیں گی۔
دروپدی مورمو کون ہیں؟
دروپدی مورمو جون 1958 میں ریاست اڑیسہ کے میوربھنج ضلع کے ایک قبائلی خاندان میں پیدا ہوئی تھیں۔ انہوں نے اپنی ابتدائی زندگی میں کچھ دنوں تک اڑیسہ کے سکریٹریٹ میں ملازمت کی تھی اور سیاست میں آنے سے قبل وہ اسکول ٹیچر تھیں۔
مورمو نے 1997 میں اپنے سیاسی کریئر کا آغاز اڑیسہ کے ضلع رائے رنگ پور سے بی جے پی کے ٹکٹ پر کونسلر منتخب ہو کر کیا۔ تین سال بعد وہ وہاں سے بی جے پی کی رکن اسمبلی منتخب ہوئیں۔
جب 2000 میں اڑیسہ میں بی جے پی اور بیجو جنتا دل کی مخلوط حکومت قائم ہوئی تو انہیں وزیر بنایا گیا۔ انہیں 2007 میں اڑیسہ کے بہترین رکن اسمبلی کا ایواڈ بھی دیا گیا۔
انہوں نے بی جے پی کی میور بھنج ضلع کی صدر اور پارٹی کی درج فہرست یا قبائلی شاخ کی صدر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی تھیں۔ انہیں 2015 میں مودی حکومت کی جانب سے جھارکھنڈ کا گورنر نامزد کیا گیا۔ وہ ریاست کی پہلی خاتون گورنر تھیں۔