دبئی ٹیسٹ میں پاکستان کی دوسری اننگز ابتداء میں لڑکھڑانے کے بعد سنبھل گئی۔ سرفراز احمد اور اسد شفیق کی چھٹی وکٹ کے لئے146 رنز کی شراکت ٹیم کو میچ میں واپس لے آئی ہے۔
چوتھے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 198 رنز بنا لئے۔ اسد شفیق 86 اور سرفراز احمد 57 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں، جبکہ پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے مزید 119 رن درکار ہیں اور اس کی پانچ وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
تین سو سترہ رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم کا دوسری اننگز میں بھی آغاز انتہائی مایوس کن رہا اور 5 رنز کے مجموعی اسکور پر سمیع اسلم، گماگ کی باہر جاتی ہوئی گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے سلپ میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اسی اوور کی پہلی گیند پر بھی وہ وکٹ کے پیچھے کیچ دے بیٹھے تھے۔ لیکن، نوبال ہونے کی وجہ سے انہیں نئی زندگی ملی۔ اس کے باوجود وہ لمبی اننگز نہ کھیل سکے۔
سمیع اسلم کے آؤٹ ہونے کے بعد اظہر علی میدان میں اترے اور شان مسعود کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا۔ دونوں بیٹسمینوں نے غیر ضروری طور پر محتاط انداز میں بیٹنگ کی اور سری لنکن بولرز کے سامنے دباؤ میں نظر آئےجس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دوسری وکٹ کی شراکت میں 133گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے صرف 31 رنز کے مجموعی اسکور پر اظہر علی 17 رنز بنا کر پر دیپ کی گینڈ پر سلوا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
حارث سہیل صرف 10 رنز ہی بنا سکے۔ شان مسعود نے 21 اور بابر اعظم نے بغیر کھاتہ کھولے پویلین کی راہ لی۔ پاکستان کی آدھی ٹیم صرف 52 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی۔
اس سے قبل سری لنکا کی ٹیم 36 رنز پانچ کھلاڑی آؤٹ پر اپنی دوسری اننگز دوبارہ شروع کی۔ لیکن، حارث سہیل کی ڈرامائی بولنگ کے سبب پوری ٹیم صرف 96 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ اس طرح پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے 317 رنز کا ہدف ملا تھا۔
حارث سہیل نے اپنے ایک اوور میں صرف ایک رن کے عوض تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ وہاب ریاض نے 3، یاسر شاہ نے2 اور محمد عباس نے ایک وکٹ حاصل کی۔
دو میچوں کی سیریز میں سری لنکا کو ایک۔صفر کی برتری حاصل ہے، ابوظبی ٹیسٹ میں پاکستان کو 21 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔