اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان ، اور جرمنی ایران کے ساتھ بات چیت کے ذریعے اس کے جوہری پروگرام کے بارے میں جلدکوئی حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے اجلاس سے قبل بدھ کے روز ایران سے مذاکرات کرنے والے گروپ نے ایک بیان تقسیم کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ پی فائیو پلس ون گروپ تہران کے ساتھ ایندھن کے تبادلے کے اس منصوبے پر مذاکرات کے لیے تیا ر ہے جس کی تجویز گزشتہ اکتوبر میں پیش کی گئی تھی ۔
اس منصوبے کے تحت ، ایران سے اپنی کم تر افزودہ یورینیم کو مزید افزودگی کے لیے روس اور فرانس بھیجنے کے لیے کہا جائے گا۔
مذاکراتی گروپ کے وزرائے خارجہ ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر الگ سے ملاقاتوں میں ایران کے جوہری عزائم پر گفتگو کریں گے ۔ ان مذاکرات میں امریکی وزیر خرجہ ہلری کلنٹن اور برطانیہ ، فرانس ، روس اور جرمنی سے ان کے ہم منصب شرکت کریں گے ۔
اقوام متحدہ نے ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی روکنے سے انکار کے بعد اس کے خلاف پابندیوں کے چوتھے مرحلے کا نفاذ کیا تھا۔
اقوام متحدہ اور کئی دوسرے ملکوں کو خدشہ ہے کہ ایران پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے پروگرام کی آڑ میں جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کررہاہے۔ ایران اس کی تردید کرتا ہے۔
منگل کے روز ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے کہا تھا کہ ان کا ملک مذاکرات کے لیے تیار ہےتاہم انہیں توقع ہے کہ فائیو پلیس ون کا مذاکراتی گروپ بات چیت کے دروان مناسب سوچ کا مظاہرہ کرے گا اور ایران کے جوہری حقوق کو تسلیم کرے گا۔