یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے کہا ہے کہ وہ مشرقی علاقوں کو زیادہ خود مختاری دینے کے لیے آئندہ ہفتے پارلیمان میں ایک بل پیش کریں گے لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ خطہ یوکرین کا ہی حصہ رہے گا۔
پوروشنکو نے یہ اعلان بدھ کو ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے دوران کیا۔
انہوں نے باغیوں کے مضبوط گڑھ ڈونٹسک اور لوہانسک کو خصوصی حیثیت دینے کا وعدہ کیا لیکن انھوں نے"وفاقیت" یا مکمل آزادی کے مطالبے کو مسترد کیا۔
حالیہ مہینوں میں روس نواز علیحدگی پسند مشرقی یوکرین میں سرکاری فوجوں کے خلاف مسلح مزاحمت کرتے چلے آرہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے یوکرین کی حکومت اور باغیوں نے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا جس کی اکا دکا خلاف ورزیوں کے باوجود اکثر علاقوں میں اس پر عملدرآمد جاری ہے۔
دوسری طرف روسی صدر ولادیمر پوٹن نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یوکرین کا بحران پرامن طریقے سے حل ہو۔
کریملن کی پریس سروس کے مطابق پوٹن نے پوروشنکو سے فون پر بات کی اور دونوں رہنماؤں نے گزشتہ ہفتہ ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کو قائم رکھنے پر تبادلہ خیال کیا۔
ایک روز قبل امریکہ نے کہا تھا کہ یوکرین میں روس کے اقدامات پر ماسکو کے خلاف پابندیوں میں توسیع کے اقدامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
یوکرین اور نیٹو روس پر باغیوں کی براہ راست مدد کرنے کا الزم عائد کرتے ہیں جبکہ روس ایسے کسی بھی اقدام کو مسترد کرتا ہے۔
روس نواز باغیوں کی طرف سے مشرقی یوکرین میں شروع کی جانے والے سرکشی کی باعث 2600 افراد ہلاک اور ہزاروں اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔