جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی نئی لہر
بھارت کے زیرِانتظام کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مختلف دریاؤں سے ریت نکالنے کے 60 فیصد سے زائد ٹھیکے غیرمقامی افراد اور کمپنیوں کو دے دیے گئے ہیں جس پر مقامی آبادی اور خاص طور پر وہ تاجر اور مزدور جو اس پیشے سے وابستہ ہیں سخت ناراض اور پریشان ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ اقدام کشمیریوں کو سیاسی اور اقتصادی طور پر کمزور کرنے کی اُن کوششوں کی تازہ کڑی ہے جن کا آغاز 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی سے ہوا۔ تاہم حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ ٹھیکے بھارتی سپریم کورٹ اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق دیے گئے ہیں۔ سری نگر سے زبیر ڈار اور یوسف جمیل کی رپورٹ
مزید ویڈیوز
-
جنوری 20, 2025
ٹرمپ کی حلف برداری: پاکستانی امریکی کیا کہتے ہیں؟
-
جنوری 20, 2025
انوگریشن ڈے: کیپٹل ون ارینا کے باہر ٹرمپ کے حامیوں کی قطاریں
-
جنوری 20, 2025
ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل وِکٹری ریلی
-
جنوری 19, 2025
ٹرمپ کے نائب صدر جے ڈی وینس کے کریئر پر ایک نظر
-
جنوری 19, 2025
میلانیا ٹرمپ کی خاتونِ اول کی حیثیت سے وائٹ ہاؤس واپسی
-
جنوری 19, 2025
پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ