رسائی کے لنکس

قواعد کی مبینہ خلاف ورزی پر ن لیگ کو نوٹس جاری


سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جماعت کے چیئرمین راجہ ظفر الحق سے 13 ستمبر تک جواب طلب کیا ہے۔

عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر نا اہل ہونے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کو قواعد کی مبینہ خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کے چیئرمین سے جواب طلب کرلیا ہے۔

گزشتہ ماہ عدالتِ عظمیٰ نے نواز شریف کو عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نا اہل قرار دیا تھا۔ وہ اپنی جماعت کے صدر بھی تھے لیکن آٹھ اگست کو الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ قواعد کے مطابق نااہل شخص سیاسی جماعت کا عہدہ بھی نہیں رکھ سکتا لہذا مسلم لیگ (ن) نیا سربراہ منتخب کرے۔

اس عرصے کے دوران نواز شریف نئے وزیراعظم اور کابینہ کے ارکان کے ناموں پر غور کے علاوہ اپنی جماعت کے متعدد اجلاسوں کی صدارت بھی کرتے رہے لیکن مسلم لیگ ن کے مطابق یہ تمام اجلاس غیر رسمی تھے۔

گزشتہ ہفتے مسلم لیگ (ن) نے سردار یعقوب ناصر کو قائم مقام صدر مقرر کرتے ہوئے نئے سربراہ کے انتخاب کے لیے آئندہ ماہ اپنی جماعت کا اجلاس طلب کیا تھا۔

حزبِ مخالف کی جماعتوں پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے الیکشن کمیشن میں درخواستیں دائر کی گئی تھیں کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر نہیں رہ سکتے۔

پیر کو تحریکِ انصاف کی طرف سے وکیل بابر اعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں کمیشن کے پانچ رکنی بینچ کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کا نام بھی استعمال نہیں کر سکتی اور پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2002ء میں قائم مقام صدر کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جماعت کے چیئرمین راجہ ظفر الحق سے 13 ستمبر تک جواب طلب کیا ہے۔

نواز شریف کی سبکدوشی کے بعد ان کی خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست سے ان کی اہلیہ کلثوم نواز مسلم لیگ (ن) کی امیدوار ہیں جن کے خلاف ان کی حریف پاکستان تحریکِ انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کی طرف سے دائر کی گئی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔

الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق کوئی بھی عوامی عہدہ رکھنے والا شخص انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتا۔ لیکن مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما اور وفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ ان کی جماعت اس ضابطے کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کرے گی۔

XS
SM
MD
LG