مصر کے عہدے داروں نے کہاہے کہ وہ قومی اسٹاک ایکس چینج کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ 27 فروری کو کریں گے۔
سابق صدر حسنی مبارک کو اقتدار سے علیحدگی پر مجبور کرنے کے عوامی مظاہروں کے دوران اسٹاک ایکس چینج کو شدید نقصانات برداشت کرنے پڑے تھے اور اسے جنوری کے آخر میں بند کردیا گیاتھا۔
کچھ اقتصادی ماہرین کا کہناہے کہ مصر میں معیشت کی شرح افزائش تیزی سے گرسکتی ہے جو چھ فی صدیا چار فی صدیا اس سے کم ہوسکتی ہے۔
مصر کی سیاحت کی صنعت کو بھی بے چینی کی لہر سے شدید دھچکا لگاتھا اور دس لاکھ سے زیادہ سیاحوں کو ملک سے جانا پڑا تھا جب کہ ان کی آمد بہت کم رہ گئی تھی۔
جرمنی کی نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے کہاہے کہ مصر میں سیاحت کے حوالے سے صورت حال میں بہتری آنے کے آثار پیدا ہونے شروع ہوگئے ہیں اور جرمنی کی حکومت نے وہ انتباہ واپس لے لیا ہے جس میں اس نے اپنے شہریوں کو مصر جانے سے منع کیاتھا۔
مصر کے تاریخی مقامات اور ساحلی تفریح گاہوں کی سیر کرنے والے لاکھوں سیاحوں میں زیادہ تر کا تعلق جرمنی، برطانیہ اور روس سے ہوتا ہے۔