مصر میں مسلح نقاب پوشوں نے فائرنگ کر کے پانچ پولیس اہلکاروں کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا ہے۔
یہ واقعہ جمعرات کی صبح دارالحکومت قاہرہ سے ایک سو کلومیٹر دور صوبہ بنی سویف میں پیش آیا۔
حکام کے مطابق حملہ آور موٹرسائیکلوں پر سوار تھے جنہوں نے ایک چیک پوائنٹ پر پہنچ کر پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ نقاب پوش حملے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔
فوری طور پر کسی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
گزشتہ سال جولائی میں فوج کی طرف سے صدر محمد مرسی کو برطرف کیے جانے کے بعد سے ملک کے مختلف حصوں میں سکیورٹی اہلکاروں پر ہونے والے حملوں کا الزام حکام مذہبی انتہا پسندوں پر عائد کرتے رہے ہیں۔
یہ تازہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب چند روز بعد مصر میں 2011ء میں شروع ہونے والی عوامی تحریک کی سالگرہ منائی جارہی ہے۔ اس تحریک کے نتیجے میں تین دہائیوں تک ملک پر حکومت کرنے والے حسنی مبارک کا اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑا تھا۔
یہ واقعہ جمعرات کی صبح دارالحکومت قاہرہ سے ایک سو کلومیٹر دور صوبہ بنی سویف میں پیش آیا۔
حکام کے مطابق حملہ آور موٹرسائیکلوں پر سوار تھے جنہوں نے ایک چیک پوائنٹ پر پہنچ کر پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ نقاب پوش حملے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔
فوری طور پر کسی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
گزشتہ سال جولائی میں فوج کی طرف سے صدر محمد مرسی کو برطرف کیے جانے کے بعد سے ملک کے مختلف حصوں میں سکیورٹی اہلکاروں پر ہونے والے حملوں کا الزام حکام مذہبی انتہا پسندوں پر عائد کرتے رہے ہیں۔
یہ تازہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب چند روز بعد مصر میں 2011ء میں شروع ہونے والی عوامی تحریک کی سالگرہ منائی جارہی ہے۔ اس تحریک کے نتیجے میں تین دہائیوں تک ملک پر حکومت کرنے والے حسنی مبارک کا اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑا تھا۔