واشنگٹن —
مصر کے ووٹروں نے اسلام پرستوں کی حمایت سےتشکیل دیا جانے والا مسودہٴ آئین منظور کر لیا ہے، باوجود اِس بات کے کہ رائے دہندگان نےکم تعداد میں ووٹنگ میں شرکت کی اور اپوزیشن گروپوں کی طرف سے بےتحاشہ اعتراضات سامنے آئے اور تشویش کا اظہار کیا جاتا رہا۔
مصر کے انتخابی کمیشن کا کہنا ہے کہ اِس ماہ دو مرحلوںٕ میں ہونے والے ریفرنڈم میں تقریباً 64فی صد لوگوں نے نئے آئین کے حق میں رائے دی، جب کہ تقریباً 36فی صد افراد نے اس کی مخالفت کی۔ کمیشن کے مطابق، ووٹ ڈالنے والوں کی تعداد 32فی صد تھی۔
منگل کی رات گئے ہونے والے اِس اعلان کے بعد، اب دو ماہ کے اندر اندر پارلیمان کے ایوان ِزیریں کے انتخابات کے آئندہ مرحلے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
اُس وقت کے مصر کےفوجی حکمرانوں نے جون میں اسلام پرستوں کے اکثریت والے پچھلے پارلیمان کو تحلیل کر لیا تھا، جِس کے بعد مقننہ کے اختیارات صدر محمد مرسی کے ہاتھ لگ گئے تھے، جنھوں نے اُسی ماہ کے اواخر میں یہ عہدہ سنبھالا۔
آئین کے مسودے کی تیاری کے وقت اور بعد میں جب ریفرنڈم ہو رہا تھا، اپوزیشن گروپوں نے احتجاج کیا، جن میں سے متعدد کا کہنا تھا کہ ووٹنگ میں دھاندلی کی گئی ہے اور دھونس کا راج برپہ رہا۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ زیادہ تر الزامات بے بنیاد ہیں۔
مصر کے انتخابی کمیشن کا کہنا ہے کہ اِس ماہ دو مرحلوںٕ میں ہونے والے ریفرنڈم میں تقریباً 64فی صد لوگوں نے نئے آئین کے حق میں رائے دی، جب کہ تقریباً 36فی صد افراد نے اس کی مخالفت کی۔ کمیشن کے مطابق، ووٹ ڈالنے والوں کی تعداد 32فی صد تھی۔
منگل کی رات گئے ہونے والے اِس اعلان کے بعد، اب دو ماہ کے اندر اندر پارلیمان کے ایوان ِزیریں کے انتخابات کے آئندہ مرحلے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
اُس وقت کے مصر کےفوجی حکمرانوں نے جون میں اسلام پرستوں کے اکثریت والے پچھلے پارلیمان کو تحلیل کر لیا تھا، جِس کے بعد مقننہ کے اختیارات صدر محمد مرسی کے ہاتھ لگ گئے تھے، جنھوں نے اُسی ماہ کے اواخر میں یہ عہدہ سنبھالا۔
آئین کے مسودے کی تیاری کے وقت اور بعد میں جب ریفرنڈم ہو رہا تھا، اپوزیشن گروپوں نے احتجاج کیا، جن میں سے متعدد کا کہنا تھا کہ ووٹنگ میں دھاندلی کی گئی ہے اور دھونس کا راج برپہ رہا۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ زیادہ تر الزامات بے بنیاد ہیں۔