مصر کی پارلیمنٹ نے، جس میں اسلام پسندوں کی اکثریت ہے، نئے آئین کے مسودے کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے بعد اس پر عوامی ریفرنڈم کرانا لازمی ہے۔
متعدد عیسائی اور آزاد خیال ارکان نے اس پینل کا بائیکاٹ کیا جس نے اسلامی قوانین کے زیر اثر قانون سازی کی منظوری دی ہے۔ مسودے کی تمام 234 شقوں کی منظوری کے لیے طلب کیا جانے والا اجلاس جمعرات کی دوپہر سے جمعہ کو علی الصبح تک جاری رہا۔
گزشتہ چند دنوں میں لگ بھگ 30 عیسائی اور آزاد خیال ارکان نے پینل سے خود کو احتجاجاً علیحدہ کر لیا کیونکہ ان کے بقول قانون سازی کے عمل کو صدر محمد مرسی کے وفاداروں نے ’’ہائی جیک‘‘ کر لیا ہے۔
مصر کے صدر نے گزشتہ ہفتے خود کو احتساب سے بالا اور اپنی حمایت کرنے والے قانون سازوں کے تحفظ کے لیے فرمان بھی جاری کیا تھا جس کے بعد ملک میں ان کے خلاف حزب مخالف کے اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
صدر مرسی کے فرمان کے مطابق اُن کے احکامات کو عدالت یا کسی اور ادارے میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔
متعدد عیسائی اور آزاد خیال ارکان نے اس پینل کا بائیکاٹ کیا جس نے اسلامی قوانین کے زیر اثر قانون سازی کی منظوری دی ہے۔ مسودے کی تمام 234 شقوں کی منظوری کے لیے طلب کیا جانے والا اجلاس جمعرات کی دوپہر سے جمعہ کو علی الصبح تک جاری رہا۔
گزشتہ چند دنوں میں لگ بھگ 30 عیسائی اور آزاد خیال ارکان نے پینل سے خود کو احتجاجاً علیحدہ کر لیا کیونکہ ان کے بقول قانون سازی کے عمل کو صدر محمد مرسی کے وفاداروں نے ’’ہائی جیک‘‘ کر لیا ہے۔
مصر کے صدر نے گزشتہ ہفتے خود کو احتساب سے بالا اور اپنی حمایت کرنے والے قانون سازوں کے تحفظ کے لیے فرمان بھی جاری کیا تھا جس کے بعد ملک میں ان کے خلاف حزب مخالف کے اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
صدر مرسی کے فرمان کے مطابق اُن کے احکامات کو عدالت یا کسی اور ادارے میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔