پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے کہا ہے کہ مصر میں موجود لگ بھگ ڈیڑھ سو پاکستانی خاندان بخیریت ہیں اور قاہرہ میں سفارت خانے کے عہدے دار مستعدانہ انداز میں اُن تمام سے رابطے میں ہیں۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں سے پید ا ہونے والی صورت حال کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے اور متعلقہ ادارے ضرورت پڑنے پر مصر سے پاکستانیوں کے ہنگامی انخلاء کے انتظامات بھی کررہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ مصر میں موجود پاکستانی یا تو وہاں پر آباد ہیں یا پھر سیاحت اور کارروبار کے سلسلے میں وہاں گئے ہوئے ہیں جن میں سے کچھ نے خود بھی سفارت خانے سے رابطہ کیا ہے۔
مصر کے حالات پر براہ راست تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ یہ اُن کا اندرونی معاملہ ہے۔ ”مصر ہمیشہ پاکستان کا دوست رہا ہے، دونوں ملکوں کے عوام میں برادرانہ تعلق بھی ہے۔ ہم ہمیشہ مصر کے لیے اچھے جذبات و خیالات رکھتے ہیں اور اُمید کرتے ہیں کہ مصر انشااللہ استحکام کی طرف جائے گا اور وہا ں پہ جوبھی صورت حال ہے جلد ہی بہتر ہوجائے گی۔“
قاہرہ میں پاکستانی سفیر سیما نقوی نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ہنگاموں کے باعث خاص طور پر گذشتہ دو راتیں شہریوں نے بڑی پریشانی میں گزاریں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں وزارت خارجہ سے ایک خصوصی C-130 طیارہ قاہرہ بھیجنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر پاکستانی خاندانوں کو ملک سے باہر نکالا جا سکے جن کی اکثریت مصر کے دارالحکومت اور اسکندریہ میں موجود ہے۔
سیما نقوی نے متنبہ کیا کہ مصر میں حالات معمول پر آنے سے قبل کوئی پاکستانی یہاں کا رخ نا کرے۔