مصر میں ایک نئے متنازع آئین پر ریفرنڈم کے دوسرے اور آخری مرحلے کی ووٹنگ کے لیے پولنگ اسٹیشن کھلے ہیں۔ پولنگ اسٹشنوں پر ووٹنگ کا آغاز صبح کے وقت ہوا۔
غیر سرکاری نتائج کے مطابق گزشتہ ہفتے کے روز ریفرنڈم کے پہلے مرحلے میں 57 فیصد ووٹرز نے نئے آئین کے حق میں اپنی رائے دی تھی۔
نئے آئین کو صدر مرسی کی سابق جماعت اخوان المسلمین کی حمایت حاصل ہے ۔
تاہم اعتدال پسند، سیکو لر اور عیسائی حزب اختلاف کو خدشہ ہے کہ مجوزہ آئین سے آزادیاں پامال ہوں گی کیوں کہ اس میں اسلامی قوانین کے عمل دخل کر بڑھا دیا گیا ہے اور خواتین کے حقوق کا ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔
گزشتہ ماہ آئین ساز کمیٹی نے، جس میں اکثریت اسلام پسندوں کی تھی، مجوزہ آئین کی منظوری دی تھی، جب کہ اعتدال پسند اور عیسائی ارکان نے اپنی آواز نظر انداز کیے جانے کی شکایت کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا ۔
غیر سرکاری نتائج کے مطابق گزشتہ ہفتے کے روز ریفرنڈم کے پہلے مرحلے میں 57 فیصد ووٹرز نے نئے آئین کے حق میں اپنی رائے دی تھی۔
نئے آئین کو صدر مرسی کی سابق جماعت اخوان المسلمین کی حمایت حاصل ہے ۔
تاہم اعتدال پسند، سیکو لر اور عیسائی حزب اختلاف کو خدشہ ہے کہ مجوزہ آئین سے آزادیاں پامال ہوں گی کیوں کہ اس میں اسلامی قوانین کے عمل دخل کر بڑھا دیا گیا ہے اور خواتین کے حقوق کا ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔
گزشتہ ماہ آئین ساز کمیٹی نے، جس میں اکثریت اسلام پسندوں کی تھی، مجوزہ آئین کی منظوری دی تھی، جب کہ اعتدال پسند اور عیسائی ارکان نے اپنی آواز نظر انداز کیے جانے کی شکایت کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا ۔