رمضان کا مہینہ گزرنے کے بعد بدھ کے روز بھارت میں مذہبی جوش و خروش اور فرقہ وارانی ہم آہنگی کے جذبے کے ساتھ عید منائی گئی۔
اِس موقعے پر ملک بھر کی تمام عید گاہوں اور اہم مساجد میں فرزاندانِ توحید نےنمازِ عید ادا کی۔
دارالحکومت دہلی میں سب سے زیادہ نمازی شاہ جہانی یعنی جامع مسجد میں اکٹھا ہوتے ہیں۔ قرب و جوار کے شہروں اور قصبوں میں بھی بڑی تعداد میں مسلمان جامع مسجد میں نمازِ عید ادا کرنے کے لیے پہنچتے ہیں۔ شاہی مسجد فتح پوری، عید گاہ موری گیٹ ، حضرت نظام الدین اولیاٴ کی درگاہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور دیگر علاقوں کی مسجدوں میں بھی لوگوں نے نمازِ عید کی ادائگی کی اور گلے مل کر ایک دوسرے کو مبارک باد دی۔ اِس موقعے پرملک کے اہم اور حساس مقامات پر حفاظتی انتظامات سخت کردیے گئے تھے۔
صدرِ جمہوریہ پرتھیبا دیوی پاٹل نے اہلِ وطن کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دِن رمضان کے مقدس مہینے کے اختتام پر لوگوں کے لیے خوشیاں اور مسرتیں لے کر آتا ہے۔ اُنھوں نے توقع کا اظہار کیا کہ عید عوام میں دوستی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دے اور لوگ پیار، محبت، دوستی اور یگانگت کے راستے پر چلیں۔
وزیر ِ اعظم من موہن سنگھ نے بھی لوگوں کو عید کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ یہ تہوار قربانی کے جذبے کا مظاہرہ کرنے اور خوشیاں بانٹنے کا دِن ہے۔
اُنھوں نے دہلی کی وزیرِ اعلیٰ شیلا ڈکشٹ کے ساتھ نائب صدر حامد انصاری کے گھر جاکر اُنھیں مبارک باد دی۔ اپنے پیغام میں شیلا ڈکشٹ نے بھی عوام کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عید کا تہوار بھارت کی مشترکہ تہذیب و ثقافت کا شاندار مظاہرہ ہے۔
سیاسی شخصیات کے ساتھ ساتھ، بالی ووڈ کی شخصیات نے بھی لوگوں کو عید کی مبارک باد دی ۔ اُن میں امیتابھ بچن اور جاوید اختر قابلِ ذکر ہیں۔اُنھوں نے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا ہے کہ اہلِ وطن کے مابین امن و امان اور دوستی کا جذبہ قائم رہے اور اُن کی تمام جائز تمنائیں پوری ہوں۔
نمازِ عید کے بعد خصوصی دعائیں کی گئیں اور اعماٴ حضرات نے ملک میں فرقہ وارانہ میل جول اور امن و امان کے لیے خاص طور پر دعا کی۔