اسلام آباد —
پاکستان میں 11 مئی کو پرامن انتخابات کا انعقاد نگراں حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے اور اس کا اعتراف خود عبوری حکومت میں شامل وزراء بھی کر چکے ہیں۔
انتخابی عمل کی نگرانی کے لیے پاکستان میں موجود یورپی یونین مبصر مشن کے سربراہ مائیکل گاہلر نے بھی اپنے ایک تازہ بیان میں اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ حکومت تشدد کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی۔
یونین مبصر مشن کے بیان میں کہا گیا کہ مائیکل گاہلر نے رواں ہفتے صوبہ پنجاب اور سندھ کے تین روزہ دورے کے دوران انتخابی عمل کی نگرانی پر متعین الیکشن کمیشن کے حکام، نگراں حکومت کے عہدیداروں، سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔
مبصر مشن کے سربراہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں یا انتخابی عمل میں شامل افراد پر حملہ جمہوریت پر حملے کے مترادف ہے اور اُنھیں توقع ہے کہ پرامن اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
یورپی یونین مبصر مشن وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پاکستان کے تین صوبوں میں طویل دورانیہ کے لیے اپنے مبصر تعینات کر چکا ہے لیکن بلوچستان اور ملک کے قبائلی علاقوں فاٹا میں سلامتی کے خدشات کے باعث مبصرین کو تعینات نہیں کیا جا سکا ہے۔
مبصر مشن کا کہنا ہے کہ قریبی علاقوں میں تعینات اُن کا عملہ بلوچستان اور فاٹا میں انتخابی عمل کا جائزہ لیتا رہے گا۔
انتخابات کے اختتام کے فوراً بعد مشن اپنی ابتدائی جائزہ رپورٹ پیش کرے گا جب کہ مفصل رپورٹ انتخابات کے تقریباً دو ماہ بعد پیش کی جائے گی۔
انتخابی عمل کی نگرانی کے لیے پاکستان میں موجود یورپی یونین مبصر مشن کے سربراہ مائیکل گاہلر نے بھی اپنے ایک تازہ بیان میں اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ حکومت تشدد کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی۔
یونین مبصر مشن کے بیان میں کہا گیا کہ مائیکل گاہلر نے رواں ہفتے صوبہ پنجاب اور سندھ کے تین روزہ دورے کے دوران انتخابی عمل کی نگرانی پر متعین الیکشن کمیشن کے حکام، نگراں حکومت کے عہدیداروں، سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔
مبصر مشن کے سربراہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں یا انتخابی عمل میں شامل افراد پر حملہ جمہوریت پر حملے کے مترادف ہے اور اُنھیں توقع ہے کہ پرامن اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
یورپی یونین مبصر مشن وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پاکستان کے تین صوبوں میں طویل دورانیہ کے لیے اپنے مبصر تعینات کر چکا ہے لیکن بلوچستان اور ملک کے قبائلی علاقوں فاٹا میں سلامتی کے خدشات کے باعث مبصرین کو تعینات نہیں کیا جا سکا ہے۔
مبصر مشن کا کہنا ہے کہ قریبی علاقوں میں تعینات اُن کا عملہ بلوچستان اور فاٹا میں انتخابی عمل کا جائزہ لیتا رہے گا۔
انتخابات کے اختتام کے فوراً بعد مشن اپنی ابتدائی جائزہ رپورٹ پیش کرے گا جب کہ مفصل رپورٹ انتخابات کے تقریباً دو ماہ بعد پیش کی جائے گی۔