اسلام آباد —
پاکستان میں انتخابات کے لیے جہاں الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتیں تیاریوں میں مصروف ہیں وہیں انتخابی عمل کا جائزہ لینے کے لیے یورپی یونین کے مبصر مشن نے بھی کام کا آغاز کر دیا ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں اس مشن کے قیام کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔
یورپی یونین کے مبصرین کے سربراہ مائیکل گاہلر نے بتایا کہ حکومت پاکستان کی دعوت پر مشن پاکستان میں اپنے کام کا آغاز کر رہا ہے جو ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد کا جائزہ لے گا۔
مشن کی 11 رکنی مرکزی ٹیم کے علاوہ 52 مبصرین طویل المدت جب کہ 46 مبصر مختصر وقت کے لیے انتخابی عمل کا جائزہ لیں گے۔
مبصر مشن کے مطابق ’’اسلام آباد میں موجود مشن کی 11 رکنی مرکزی ٹیم میں انتخابی، قانونی، سیاسی، انسانی حقوق اور میڈیا کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے ماہرین شامل ہیں۔‘‘
یورپی یونین مشن میں شامل مبصرین کو ملک کے مختلف علاقوں میں سلامتی کی صورت کا جائزہ لینے بعد تعینات کیا جائے گا۔
اس سے قبل مبصر مشن کے سربراہ نے اپنے وفد کے ہمراہ نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو سے بھی ملاقات کی۔
سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے مائیکل گاہلر کو بتایا کہ حکومت شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔
اُدھر الیکشن کمیشن نے ایک رپورٹ میں سپریم کورٹ کو بتایا کہ آئندہ انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانوں کو ووٹ ڈالنے کی سہولت فراہم نہیں کر سکے گا۔
پاکستان میں 11 مئی کو عام انتخابات ہونے ہیں جس کے لیے الیکشن کمیشن نے 24 ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل کر لیا ہے۔
کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا مرحلہ پیر سے شروع ہو گیا ہے، ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف 10 اپریل تک اپیلیں دائر کی جا سکے گی جن پر فیصلہ 17 اپریل تک کر لیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اُمیدوار 18 اپریل تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے جس کے بعد 19 اپریل کو انتخابات میں حصہ لینے والے اُمیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی جائے۔
پیر کو اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں اس مشن کے قیام کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔
یورپی یونین کے مبصرین کے سربراہ مائیکل گاہلر نے بتایا کہ حکومت پاکستان کی دعوت پر مشن پاکستان میں اپنے کام کا آغاز کر رہا ہے جو ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد کا جائزہ لے گا۔
مشن کی 11 رکنی مرکزی ٹیم کے علاوہ 52 مبصرین طویل المدت جب کہ 46 مبصر مختصر وقت کے لیے انتخابی عمل کا جائزہ لیں گے۔
مبصر مشن کے مطابق ’’اسلام آباد میں موجود مشن کی 11 رکنی مرکزی ٹیم میں انتخابی، قانونی، سیاسی، انسانی حقوق اور میڈیا کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے ماہرین شامل ہیں۔‘‘
یورپی یونین مشن میں شامل مبصرین کو ملک کے مختلف علاقوں میں سلامتی کی صورت کا جائزہ لینے بعد تعینات کیا جائے گا۔
اس سے قبل مبصر مشن کے سربراہ نے اپنے وفد کے ہمراہ نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو سے بھی ملاقات کی۔
سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے مائیکل گاہلر کو بتایا کہ حکومت شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔
اُدھر الیکشن کمیشن نے ایک رپورٹ میں سپریم کورٹ کو بتایا کہ آئندہ انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانوں کو ووٹ ڈالنے کی سہولت فراہم نہیں کر سکے گا۔
پاکستان میں 11 مئی کو عام انتخابات ہونے ہیں جس کے لیے الیکشن کمیشن نے 24 ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل کر لیا ہے۔
کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا مرحلہ پیر سے شروع ہو گیا ہے، ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف 10 اپریل تک اپیلیں دائر کی جا سکے گی جن پر فیصلہ 17 اپریل تک کر لیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اُمیدوار 18 اپریل تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے جس کے بعد 19 اپریل کو انتخابات میں حصہ لینے والے اُمیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی جائے۔