یورپی یونین کے راہنماتہران کے جوہری پروگرام پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیےایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔ اس سے قبل امریکہ اور اقوام متحدہ کی جانب سے پہلے ہی نئی پابندیاں لگائی جاچکی ہیں۔
یورپی یونین نے جمعرات کے روز ایران پر جن نئی پابندیوں کی منظوری دی ، ان میں نئی سرکاری، تکنیکی معاونت اورایران کے تیل اور گیس کے اہم شعبوں میں ٹیکنالوجی کی منتقلی پر پابندی شامل ہے۔
پابندیوں کا مقصد ایران پر، جس کےپاس دنیا میں گیس کے بڑے ذخائر کا ایک حصہ موجودہے، زیادہ مالیاتی دباؤ ڈالنا ہے۔
یہ پابندیاں ایک ایسے وقت پر لگائی گئی ہیں جب اس سے قبل امریکہ اپنی پابندیوں کے دائرے میں توسیع کرچکا ہے اور ایک ہفتہ پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تہران پرچوتھی مرتبہ مزید پابندیوں کا نفاذ کرچکی ہے۔
مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ تہران اپنے جوہری پروگرام کو ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کررہا ہے جب کہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
بدھ کے روز امریکہ نے ایران کے حکومتی کنٹرول کے ایک بینک کے ساتھ ساتھ تیل اور پیٹرول کیمیکل کے 22 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیاتھا ۔