یورپی یونین کے حکام نے نیویارک اور فرینکفرٹ کی اسٹاک مارکیٹوں کے ادغام کے منصوبے پر عمل درآمد روک دیا ہے۔
یورپی یونین کے مسابقتی کمیشن کے سربراہ جیکوئن المونیا نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ نیویارک اسٹاک ایکسچینج اور فرینکفرٹ کے ڈوئچے بورس اسٹاک ایکسچینج کی منتظم کمپنیوں کے باہم ادغام کا مجوزہ منصوبہ اس لیے نامنظور کیا گیا ہے کیوں کہ اس کے نتیجے میں یورپی حصص کی فروخت پر ایک گروپ کی اجارہ داری قائم ہونے اور نامناسب کاروباری فضا پیدا ہونے کا خطرہ تھا۔
المونیا کا کہنا تھا کہ اگر مجوزہ منصوبے کی منظوری دیدی گئی تو یورپ میں 'ڈیری ویٹو' حصص کی 90 فی صد تجارت پر نئی مشترکہ ایکسچینج کی اجارہ داری قائم ہوجائے گی جو، ان کے بقول، قابلِ قبول نہیں۔
'ڈیری ویٹو' حصص کی خرید و فروخت پیچیدہ معاشی سرگرمی کی ذیل میں آتی ہے جس میں سرمایہ کار حصص، اجناس اور کرنسی کی گھٹی بڑھتی قیمتوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
مذکورہ حصص کی تجارت کو "معاشی نظام کی روح" قرار دیتے ہوئے یورپی عہدیدار کا کہنا تھا کہ یورپی معیشت کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ ان حصص کی خرید و فروخت میں مسابقت کا ماحول برقرار رکھا جائے۔
'وال اسٹریٹ' پر قائم امریکی سرمایہ دارانہ نظام کی علامت 'نیویارک اسٹاک ایکسچینج' اور جرمنی کی 'ڈوئچے بورس' نے لگ بھگ ایک برس قبل اپنے ادغام کے اس منصوبے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد اخراجات میں کمی اور خدمات کے دائرے کو وسیع کرنا تھا۔
دس ارب ڈالرز مالیت کے اس منصوبے کے نتیجے میں بازارِ حصص کی منتظم دنیا کی سب سے بڑی کمپنی وجود میں آتی۔