فیس بک نے کہا ہے کہ اُسے ایک سکیورٹی نقص کا پتا چلا ہے جس کے نتیجے میں ہوسکتا ہے کہ تقریباً پانچ کروڑ صارفین کے اکاؤنٹ متاثر ہوئے ہوں، جن تک ہیکروں کو رسائی ملنے کا خدشہ ہو سکتا ہے۔
سماجی میڈیا کے سب سے بڑے ادارے نے جمعے کے روز کہا ہے کہ اس نے سکیورٹی کے مسئلے کو درست کر لیا ہے، جب کہ قانون کے نفاذ کرنے والوں کو چوکنہ کیا گیا ہے۔
کمپنی نے کہا ہے کہ ہیکرز نے ’ویو ایز‘ کے فیچر کا سہارا لیا، جس کے ذریعے صارفین یہ دیکھ سکتے ہیں کہ دوسروں کو اُن کا اپنا پروفائل کیسا لگتا ہے۔
اعلان میں کہا گیا ہے کہ ہیکروں نے سکیورٹی کے اِس نقص کو پکڑ کر ’لاگ اِن کیز‘ چوری کیں، جنھیں ’ایکسیس ٹوکنز‘ کہا جاتا ہے، جس کے ذریعے دوسروں کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہو جاتی ہے۔
شائع کردہ ایک بلاگ میں پراڈکٹ منیج منٹ کے نائب صدر، گائے روزن نے لکھا ہے کہ ’’یہ بات واضح ہے کہ حملہ آوروں نے فیس بک کوڈ کی اس کمزوری کا فائدہ اٹھایا‘‘۔
فیس بک کے چیف اگزیکٹو، مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ کمپنی کو پتا نہیں آیا کسی اکاؤنٹ کا غلط استعمال ہوا۔ اُنھوں نے کہا کہ فیس بک کو اس نقص کا منگل کو پتا چلا، جسے جمعرات تک ٹھیک کر دیا گیا۔
فیس بک نے کہا ہے کہ ادارے نے مزید ’’احتیاطی تدبیر‘‘ کے طور پر نو کروڑ صارفین کے لاگ اِنز کو ’ریسیٹ‘ کیا ہے۔ ایسے صارفین اگلی بار جب فیس بک لاگ ان کریں گے تو اُنھیں اپنے اکاؤنٹ تک رسائی مل جائے گی۔
پرائیویسی کے لحاظ سے نقص کا یہ تازہ واقع فیس بک کے لیےشرمندگی کا باعث بنا ہے، جس نے اس برس کے اوائل میں یہ بات تسلیم کی تھی کہ ’کمبرج انالیٹیکا‘ نام کی سیاسی مشاورت سے متعلق کمپنی کو فیس بک کے لاکھوں صارفین کے پروفائلز کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوئی تھی۔
روس اور دیگر ملکوں کی جانب سے اپنی سائٹ پر جعلی سیاسی اشتہارات دینے پر بھی فیس بک کو تنقید کا سامنا رہا ہے۔
اپریل میں کمپنی کی پرائیوسی پالیسیوں کے بارے میں منعقدہ سماعت کے دوران، زکربرگ کانگریس کے روبرو پیش ہوئے تھے۔
دنیا بھر میں فیس بک کے دو ارب سے زائد صارفین ہیں۔