رسائی کے لنکس

فیس بک کے کروڑوں صارفین کے فون نمبرز اور دیگر معلومات لیک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فیس بک کے حوالے سے ڈیٹا لیک ہونے اور پرائیویسی سے متعلق اسکینڈل سامنے آتے رہے ہیں اب ایک بار پھر ایسا ہوا ہے۔

فیس بک کے کروڑوں صارفین کے فون نمبرز سمیت دیگر معلومات ایک آن لائن سرور پر لیک ہو گئی ہیں۔

فیس بک پرائیویسی اسکینڈل بدھ کو اس وقت سامنے آیا جب ٹیکنالوجی کی خبروں کی ویب سائٹ 'ٹیک کرچ' نے انکشاف کیا کہ فیس بک کے 41 کروڑ 90 لاکھ صارفین کا ڈیٹا ایک آن لائن سرور پر موجود ہے جسے کوئی بھی آسانی سے حاصل کر سکتا ہے۔

جن اکاؤنٹس کا ڈیٹا لیک ہوا ان میں 13 کروڑ 30 لاکھ سے زائد امریکی صارفین کے اکاؤنٹس ہیں۔

ویت نام کے پانچ کروڑ اور برطانیہ کے ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد صارفین کے فون نمبرز بھی لیک ہوئے ہیں۔

سرور پر کوئی حفاظتی پاسورڈ بھی نہیں لگایا گیا تھا جس کے باعث کوئی بھی شخص ان فون نمبرز کو باآسانی حاصل کر سکتا تھا۔

فیس بک صارفین کے فون نمبروں کے علاوہ ان کے نام، فیس بک اکاؤنٹس، جنس اور جغرافیائی لوکیشن بھی اس سرور پر موجود تھیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے بھی ڈیٹا لیک ہونے کی ان خبروں کی تصدیق کی ہے لیکن اکاونٹس کی تعداد کم بتائی ہے۔

فیس بک انتظامیہ کے مطابق جن صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے وہ تعداد میں اس کے نصف ہیں جتنے بتائے جا رہے ہیں جبکہ انتظامیہ نے وہ ڈیٹا ہٹا دیا ہے۔

فیس بک کا مؤقف ہے کہ یہ ڈیٹا پرانا تھا اور اس سرور پر کئی انٹریاں دو دو بار بھی درج تھیں۔

فیس بک کے ترجمان نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا ہے کہ انہیں کوئی ایسے ثبوت نہیں ملے ہیں جس سے فیس بک کے اکاؤنٹس کو خطرہ ہو۔

واضح رہے کہ صارفین کے فون نمبرز سے ان کے اکاؤنٹس کو ہیک بھی کیا جاسکتا ہے۔ حالیہ دنوں میں ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوا تھا جو اسی طریقے سے کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG