سماجی نیٹ ورکنگ کی معروف ویب سائٹ فیس بک کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو مارک زوکربرگ نے چین کے انٹرنیٹ سرچ انجن بائیدو کے سربراہ سے ملاقات کی ہے۔
سرچ انجن کے ترجمان نے کہا ہے کہ مارک زوکربرگ اور بائیدو کے سربراہ رابن لی نے پیر کے روز بیجنگ میں کمپنی کے دفتر کا دورہ کیا اور دونوں نے دوپہر کا کھانا بھی ایک ساتھ کھایا۔ تاہم فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان کے درمیان کن موضوعات پر گفتگو ہوئی ۔
چین انٹرنیٹ پر سیاسی طورپر حساس مواد کو سینسر اور کئی ویب سائٹس کو بلاک کرتارہتاہے جن میں فیس بک ، ٹویٹراور یوٹیوب بھی شامل ہیں۔ چین کی انٹرنیٹ کی سینسر شپ دنیا بھر میں سخت ترین سمجھا جاتا ہے اور اکثر ناقدین اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ زوکربرگ نے اپنے ایک حالیہ بیان میں چین میں کاروبار کرنے میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگرآپ ایک ارب ساٹھ کروڑ افراد کو خارج کردیں تو پھر آپ کس طرح پوری دنیا کو باہم مربوط کرسکتے ہیں۔
چینی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے کم ازکم 38 کروڑ افراد کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے اور وہ آئندہ پانچ برسوں میں یہ تعداد بڑھا کر اپنی آبادی کے نصف تک لے جانا چاہتا ہے۔
فیس بک کے دنیا بھر میں 50 کروڑ سے زیادہ ممبر ہیں، اگر فیس بک ایک ملک ہوتاتو چین اور بھارت کے بعد اس کی آبادی دنیا میں سب سے زیادہ ہوتی۔