رسائی کے لنکس

نسل کشی


پولیو مہم
پولیو مہم

کیا قوم کا اجتماعی شعور ان نتائج کے لیے تیار ہے؟ کیا چند گمراہ لوگوں کے ہاتھوں پاکستانی بچوں اور نوجوانوں کے خواب، خواہشات، مستقبل اور ارمان یرغمال ہوچکے ہیں؟

جنوں کا نام خرد رکھ دیا خرد کا جنوں
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے

پاکستانی قوم کو مبینہ نسل کشی سے بچانے کے لیے ایک عرصے سے ایک ایسا گروہ میدان میں اترا ہو ہے جو اس کام کے لیے ہر ہتھکنڈہ اور ہتھیار استعمال کرنا جائز سمجھتا ہے۔ انتہا پسند عناصر پولیو ویکسینیشن کی مہم کو پاکستانیوں کی نسل کشی کی سازش قرار دے رہے ہیں۔ لہذا اس مہم میں شامل قوم کی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، اور بیٹوں کا سرعام قتل! نسل کشی سے بچانے کے لیے نسل کشی!

پاکستان میں پیش آنے والے حالیہ افسوسناک واقعات کو لیجیے! معصوم خواتین کے سفاکانہ قتل کے علاوہ مسجدوں، امام بارگاہوں، اسپتالوں میں پاکستانیوں کا قتل عام، قبرستانوں کی بے حرمتی! پاکستانیوں کی حفاظت پہ مامور پولیس والوں، فوجیوں کو نشانہ بنا کر مارنا، پاکستان کی بیش قیمت املاک کی تباہی اور فوجی اڈوں پر حملے کرنا۔۔۔پھر انتہائی بے شرمی کے ساتھ ان بھیانک جرائم کی ذمہ داری قبول کرنا۔۔۔ کیا یہ سب پاکستان اور پاکستانیوں کی حفاظت اور انکی نسلوں کو بچانے کے لیے کیا جارہا ہے؟

شریعت کے نفاذ کے لیے مسجدیں اور مقدس مقامات تباہ، مذہب کی بنیاد پہ ضرب، قوم کی حفاظت کے لیے پولیس اور فوج قتل، اڈے برباد! قوم کی صحت کے لیے ڈاکٹروں کا چن چن کر قتل! یہ کون لوگ ہیں؟ یہ کیا نظریہ اور فلسفہ ہے؟

شکر ہے کہ کم از کم پولیو ورکرز کے قتل پر ہمارے ٕمذہبی رہنماؤں نے کھل کر مذمت کی اور بظاہر دہشت گردی کے خلاف عملاً بھی کچھ کرنے کو تیار ہیں۔

کیا بحیثیت ایک قوم ہم اس بات پر تیار ہیں کہ باہر کی ،سازشوں، یا ،غلطیوں، کی وجہ سے پاکستانی بچے پولیو جیسی دائمی بیماری کا نشانہ بنتے رہیں۔ کیا قوم کا اجتماعی شعور ان نتائج کے لیے تیار ہے؟
کیا چند گمراہ لوگوں کے ہاتھوں پاکستانی بچوں اور نوجوانوں کے خواب، خواہشات، مستقبل اور ارمان یرغمال ہوچکے ہیں؟

نیوکلیر طاقت کی حامل قوم جس نے فزکس کا نوبیل انعام جیتا، اور جس قوم کی ماؤں نے بین الاقوامی معیار کے ڈاکٹرز، انجنیرز، اساتذہ، عارفہ کریم، معین دانش، اور کئی ان جیسے عظیم لوگوں کو جنم دیا، وہ قوم آج اتنی بے بس ہے کہ ایک آواز کے ساتھ اس بات کا فیصلہ نہیں کرسکتی کہ پولیو سے نجات ہمارا ایک قومی نصب العین ہونا چاہیے۔


کتنا بڑا المیہ ہے کہ دنیا کے صرف تین ممالک میں پولیو جیسی بیماری باقی رہ گئی ہے۔۔۔ نائیجیریا، افغانستان اور مملکت خداداد پاکستان!
XS
SM
MD
LG