اقوام ِ متحدہ کے محکمہ ِ خواراک و زراعت نے ایک نئی تنبیہہ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ برڈ فلو ابھی بھی انسانوں اور جانوروں کے لیے ایک بڑا طبی مسئلہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق فلو سیزن کے دوران برڈ فلو کا خطرہ زیادہ سنگین ہو جاتا ہے۔
اقوام ِ متحدہ کے محکمہ ِ خواراک و زراعت نے خبردار کیا ہے کہ تمام ممالک برڈ فلو پھیلانے کا سبب بننے والے وائرس H5N1 اور H7N9 کے وائرس کا بطور ِ خاص دھیان رکھیں اور ایسے افراد پر نظر رکھیں جن پر ممکنہ طور پر ان وائرس نے حملہ کیا ہو۔
رواں برس اپریل میں چین میں 130 افراد برڈ فلو کے نئے وائرس H7N9 سے متاثر ہوئے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر افراد کا براہ ِ راست تعلق پولٹری کی صنعت سے تھا۔ چین میں 44 افراد اس وائرس کے سبب موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔
اقوام ِ متحدہ کے محکمہ ِ خواراک و زراعت سے منسلک آئن ڈگلس کے مطابق، ’تقریباً گذشتہ ایک دہائی سے برڈ فلو وائرس بہت سی لوگوں کی ہلاکت کا سبب بنا ہے جبکہ گرمیوں کے بعد سردیاں آتے ہی لوگوں میں برڈ فلو وائرس میں مبتلا ہونے کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ گو کہ انسانوں میں برڈ فلو میں مبتلا ہونے کے کیسز میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے مگر یہ وائرس انسانوں میں زیادہ شدت سے پھیل سکتا ہے۔ اس لیے اس کے تدارک کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں۔‘
اقوام ِ متحدہ کے محکمہ ِ خواراک و زراعت سے منسلک آئن ڈگلس کے مطابق تقریباً 60 ممالک میں مختلف پرندوں میں بھی اس وائرس کی موجودگی پائی گئی، گو کہ یہ تعداد بہت کم ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ H7N9 کس طرز کا وائرس ہے۔ آیا یہ بھی H5N1 کی طرح کا ہے اور اسی طرح پھیلتا ہے یا پھر یہ اس سے مختلف وائرس ہے؟ ابھی اس ضمن میں بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
اقوام ِ متحدہ کے محکمہ ِ خواراک و زراعت نے خبردار کیا ہے کہ تمام ممالک برڈ فلو پھیلانے کا سبب بننے والے وائرس H5N1 اور H7N9 کے وائرس کا بطور ِ خاص دھیان رکھیں اور ایسے افراد پر نظر رکھیں جن پر ممکنہ طور پر ان وائرس نے حملہ کیا ہو۔
رواں برس اپریل میں چین میں 130 افراد برڈ فلو کے نئے وائرس H7N9 سے متاثر ہوئے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر افراد کا براہ ِ راست تعلق پولٹری کی صنعت سے تھا۔ چین میں 44 افراد اس وائرس کے سبب موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔
اقوام ِ متحدہ کے محکمہ ِ خواراک و زراعت سے منسلک آئن ڈگلس کے مطابق، ’تقریباً گذشتہ ایک دہائی سے برڈ فلو وائرس بہت سی لوگوں کی ہلاکت کا سبب بنا ہے جبکہ گرمیوں کے بعد سردیاں آتے ہی لوگوں میں برڈ فلو وائرس میں مبتلا ہونے کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ گو کہ انسانوں میں برڈ فلو میں مبتلا ہونے کے کیسز میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے مگر یہ وائرس انسانوں میں زیادہ شدت سے پھیل سکتا ہے۔ اس لیے اس کے تدارک کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں۔‘
اقوام ِ متحدہ کے محکمہ ِ خواراک و زراعت سے منسلک آئن ڈگلس کے مطابق تقریباً 60 ممالک میں مختلف پرندوں میں بھی اس وائرس کی موجودگی پائی گئی، گو کہ یہ تعداد بہت کم ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ H7N9 کس طرز کا وائرس ہے۔ آیا یہ بھی H5N1 کی طرح کا ہے اور اسی طرح پھیلتا ہے یا پھر یہ اس سے مختلف وائرس ہے؟ ابھی اس ضمن میں بہت کچھ کرنا باقی ہے۔