منگل کے روز واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی ایک خبر میں کہا گیاہے کہ ایف بی آئی نے 2002ء میں شروع ہونے والے ایک چار سالہ عرصے کے دوران ،دہشت گردی کی ایسی ہنگامی صورتحال نافذ کر کے ، جس کا کوئی وجود نہیں تھا، 2000 سے زیادہ گھریلو ٹیلی فون کالیں ریکارڈ کیں ۔
اخبار نے کہا ہے کہ اس نے ایسی ای میلز حاصل کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایف بی آئی کے عہدے دار شہری آزادیوں کے تحفظ کے لیے خود اپنے ضابطوں پر عمل میں ناکام رہے ۔
11 امریکہ پر ستمبر 2001 ء کو کیے جانے والے دہشت گرد حملوں سے قبل ایف بی آئی کے کارندوں نے یہ ٹیلی فون ایک بڑی جیوری کی طرف سے جاری کردہ احکا مات ، یا نیشنل سکیورٹی لیٹرز کے نام سے جاری ہونے والے ان خطوط کے تحت ریکارڈ کیے تھے جن پر سینیر عہدے داروں کے دستخط تھے اور جو دہشت گردی اور جاسوسی کے مقدمات کے لیے جاری کیے گئے تھے۔
اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ حملوں کے بعد ایجنسی نے ایک نیا طریقہ تشکیل دیا جس کے تحت کم تر سطح کے سپر وائزروں کو کسی ہنگامی صورت حال کے اعلان اور ریکارڈ حاصل کرنے اور پھر نیشنل سکیورٹی کا ایک خط جاری کرنے کا اختیار مل گیا ۔
2001ء کے حملوں کے رد عمل میں منظور ہونےوالے دہشت گردی کے انسداد سے متعلق امریکی قانونِ حب الوطنی کے تحت ایف بی آئی کے کم تر درجے کے عہدے داروں کو یہ خط جاری کرنے کا اختیار مل گیا تھا۔
مقبول ترین
1