امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف بی آئی‘ کا کہنا ہے کہ وہ ایسی معلومات فراہم کرنے پر پانچ ہزار ڈالر تک انعام دے گا جن سے اس شخص کی گرفتاری میں مدد ملے جس نے لاس ویگاس میں مسجد کے دروازوں کی ہینڈلوں پر سور کے گوشت کی ٹکڑے باندھے تھے۔
ایک بیان میں ’ایف بی آئی‘ نے کہا کہ وہ اور لاس ویگاس میں پولیس کا محکمہ مل کر مسجد توحید میں ہونے والے اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جسے نفرت انگیز جرم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
حکام ایک عینک پہنے سیاہ بالوں والے ایک سفید فام شخص کو تلاش کر رہے ہیں جسے نگرانی کرنے والے کیمرے میں 27 دسمبر کی صبح مسجد کے دروازے پر سور کا گوشت رکھتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس وقت مسجد میں کوئی موجود نہیں تھا۔ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں کسی چیز کو نقصان نہیں پہنچا اور نہ کوئی زخمی ہوا۔
مسلمانوں پر سور کے گوشت کھانے کی ممانعت ہے مگر سور یا اس کا گوشت مسلمانوں کی توہین کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس سے قبل دسمبر میں فلاڈیلفیا کی ایک مسجد کے دروازے پر سور کا کٹا ہوا سر ملا تھا۔
کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کا کہنا ہے کہ اس سال مسجدوں اور مذہبی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے 70 سے زائد واقعات ہو چکے ہیں۔
اس ماہ کیلیفورنیا میں ایک مشتبہ شدت پسند جوڑے کی طرف سے فائرنگ سے 14 افراد کی ہلاکت کے بعد بظاہر ان واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔