رسائی کے لنکس

پاکستانی خواتین کی اسمگلنگ، آٹھ چینی باشندے گرفتار


گرفتار شدہ چینی افراد
گرفتار شدہ چینی افراد

پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث چینی باشندوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

ایف آئے اے نے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور اور فیصل آباد کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے آٹھ چینی باشندوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ایف آئی اے کی جانب سے چینی باشندوں کے خلاف کی گئی کارروائی کے بارے میں باقاعدہ اعلامیہ تو جاری نہیں کیا گیا البتہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے جمیل میو کے مطابق غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے جس کے تحت ایف آئی اے نے لاہور ایئر پورٹ سمیت دیگر علاقوں میں کارروائیوں کے دوران آٹھ چینی باشندوں کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی اے کے فیصل آباد میں تعینات ڈپٹی ڈائریکٹر جمیل میو کے مطابق حراست میں لیے گئے چینی باشندے پاکستانی لڑکیوں کے ساتھ شادی کر کے انہیں چین لے جاتے تھے۔ جمیل میو کے مطابق چینی ملزمان یہ کام پاکستانی ایجنٹوں کے ساتھ مل کر کرتے تھے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق چینی باشندوں پر پاکستانی لڑکیوں سے شادی کے بعد ان سے جسم فروشی کروانے کا الزام ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کے مطابق لاہور اور فیصل آباد میں کی گئی کارروائی میں وانگ ہو، شوئی شیلی، وانگ یزہو، چانگ شیل رائے، پن کھاو جے، وانگ باو، زاو تھی، اور ایک چینی خاتون کین ڈائس کو گرفتار کیا جا چکا ہے جب کہ اب تک مجموعی طور پر دس چینی باشندوں کو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

جمیل میو کے مطابق انہیں فیصل آباد کی رہائشی خاتون نے شکایت کی تھی کہ اس کی بیٹی کو شادی کا جھانسہ دے کر چین لے جایا گیا ہے جہاں اُس سے مبینہ طور پر جسم فروری کا دھندہ کرایا جا رہا ہے۔

پاکستان میں انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ کچھ جرائم پیشہ چینی باشندے پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر اور ان کے والدین کو پیسے دے کر چین لے جاتے ہیں جہاں اُن سے مبینہ طور پر جسم فروشی کرائی جاتی ہے۔

XS
SM
MD
LG