بلوچستان کے مر کزی شہر کو ئٹہ میں مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر کے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں دو مبینہ دہشت گرد مارے گئے اور چار راہ گیر زخمی ہوگئے ۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل کو ئٹہ پولیس عبدالرزاق چیمہ کے مطابق اتوار کو افطار سے پہلے ٹر یفک پولیس اہلکار شہر کے جنوبی علاقے سُرکی روڈ پر معمول کے مطابق ٹریفک کو رواں دوراں رکھنے کےلئے اپنی ڈیوٹی کر رہے تھے۔ اسی اثناء میں موٹر سائیکلوں پر سوار تین نا معلوم مسلح افراد نے اُن پر پستول سے اندھا دُھند فائرنگ کی جس سے دو نوں پولیس اہلکار موقع پر دم توڑ گئے ۔
ڈی ائی جی کے بقول فائرنگ کی آواز سُن کر اس مقام کے قریب کھڑے حال ہی تشکیل دئیے گئے فالکن فورس کے اہلکاروں نے دہشت گردوں پر جوابی فائرنگ کی جس سے دو دہشت گرد ہلاک اور ایک زخمی حالت میں فرار ہوگیا جبکہ چار راہ گیر بھی فائرنگ سے زخمی ہوگئے ہیں جن کی حالت تسلی بخش بتائی گئی ہے ۔
واقعہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے عبدالرزاق چیمہ نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے واقعات کی اطلاع پولیس کو فوری طور پر دیا کریں تاکہ دہشت گردوں سے مو ثر طریقے سے نمٹا جاسکے۔ انہوں نے مز ید کہا کہ زخمی دہشت گرد کے بارے میں پولیس کو مطلع کرنے والے شہری کو دس لاکھ روپے انعام دیا جائیگا ۔
ہلاک کئے جانے والے دونوں افراد کی تصاویر سوشل میڈیا کو جاری کی گئی ہیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان دو افراد کی نعشوں کے ساتھ پستول پڑے ہوئے ہیں ۔
بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کو ئٹہ اور دیگر اضلاع میں سیکورٹی اہلکاروں اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کے اہلکاروں پر اکثر و بیشتر ایسے حملے ہوتے رہتے ہیں۔ رواں ماہ کے تیسرے ہفتے میں کو ئٹہ کے علاقے کلی الماس میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کے دوران کالعدم لشکر جھنگوی بلوچستان کے سر براہ سُلطان بادینی سمیت دو خودکش بمباروں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔
اپر یشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں سیکورٹی ادارے (ملٹری انٹیلی جنس) کے ایک افسر کر نل عابد سُہیل شہید اور چار دیگر اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے دوسرے روز فرنٹیر کو ر بلوچستان کے مدد گار سنٹر پر پانچ مسلح افراد نے حملہ کردیا تھا جن کو آئی ایس پی ار کے بیان کے مطابق فرنٹیر کور بلوچستان کے اہلکاروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کرد یا تھا۔