رسائی کے لنکس

نیدرلینڈز میں اسرائیلی فٹ بال فینز پر حملے، 62 افراد گرفتار


حکام کا کہنا ہے کہ تشدد کے واقعات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ تشدد کے واقعات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

  • حکام کا کہنا ہے کہ یہود مخالف مظاہرین نے تشدد کی منظم منصوبہ بندی کے تحت اسرائیلی فینز کو ٹارگٹ کیا۔ حملے کے بعد پانچ افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
  • یہ حملے جمعرات کی رات یورپا لیگ کے 'ایجیکس' اور 'مکابی تل ابیب' کلبز کے درمیان میچ کے بعد ہوئے۔
  • پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تشدد کے مختلف واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تاہم زخمیوں اور گرفتار ہونے والوں سے متعلق مزید تفصیلات جاری نہیں دی گئیں۔
  • نیدرلینڈز اور اسرائیل کے حکام اور یہودی گروپس کی جانب سے ان حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ بھی ہنگامی طور پر نیدرلینڈز روانہ ہو گئے ہیں۔
  • 'مکابی تل ابیب' اپنا اگلا میچ 28 نومبر کو استنبول میں 'بیسکٹاس' کے خلاف کھیلے گی۔ جمعرات کو کھیلے گئے میچ میں 'مکابی تل ابیب' کو 'ایجیکس' نے پانچ، صفر سے شکست دے دی تھی۔

نیدرلینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی فٹ بال شائقین پر حملوں میں پانچ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ پولیس نے 62 افراد کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملے جمعرات کی رات یورپا لیگ کے 'ایجیکس' اور 'مکابی تل ابیب' کلبز کے درمیان میچ کے بعد ہوئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہود مخالف مظاہرین نے تشدد کی منظم منصوبہ بندی کے تحت اسرائیلی فینز کو ٹارگٹ کیا۔ حملے کے بعد پانچ افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تشدد کے مختلف واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تاہم زخمیوں اور گرفتار ہونے والوں سے متعلق مزید تفصیلات نہیں دی گئیں۔

نیدرلینڈز اور اسرائیل کے حکام اور یہودی گروپس کی جانب سے ان حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ بھی ہنگامی طور پر نیدرلینڈز روانہ ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال کی وجہ سے کھیلوں کے مختلف مقابلوں میں اسرائیلی ٹیمز کے لیے سیکیورٹی خدشات ظاہر کیے جاتے رہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں اضافی فورس تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ یہودی اداروں کی سیکیورٹی مزید بڑھا دی گئی ہے۔ نیدرلینڈز میں یہودیوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔

اس سے قبل ڈچ پولیس میونسپلٹی، پولیس اور پراسیکیوشن آفس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ جمعرات کی شب بہت مشکل تھی جہاں 'مکابی تل ابیب' کے فینز کو نشانہ بنانے کے متعدد واقعات ہوئے۔ اس دوران یہود مخالف مظاہرین، لوگوں کو اسرائیلی شائقین کے خلاف تشدد پر اُکساتے رہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعات شہر کے مختلف مقامات پر ہوئے اور کئی مواقع پر پولیس کو مداخلت کرنا پڑی۔ اس دوران پولیس کی جانب سے اسرائیلی فینز کو سیکیورٹی حصار میں محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا۔

ایمسٹرڈیم کی میئر نے تصادم کے خدشے کے پیشِ نظر فٹ بال گراؤنڈ کے باہر فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کی اجازت نہیں دی تھی۔

اسرائیل نے اپنے شہریوں کو واپس لانے کے لیے دو طیارے ایمسٹرڈیم بھجوانے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم بعدازاں وزیرِ اعظم کے آفس سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ اپنے شہریوں کو واپس لانے کے لیے ایوی ایشن کے دیگر آپشنز بھی استعمال کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے ڈچ حکام پر بھی زور دیا ہے کہ وہ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں۔

تشدد کے واقعات نے اسرائیلی ٹیموں کے آنے والے میچز کے حوالے سے بھی سیکیورٹی خدشات پیدا کر دیے ہیں۔ اسرائیل اور فرانس جمعرات کو نیشنز لیگ کے میچ میں پیرس کے 'اسٹیڈ ڈی فرانس' اسٹیڈیم میں مدِمقابل ہوں گے۔

'مکابی تل ابیب' اپنا اگلا میچ 28 نومبر کو استنبول میں 'بیسکٹاس' کے خلاف کھیلے گی۔

جمعرات کو کھیلے گئے میچ میں 'مکابی تل ابیب' کو 'ایجیکس' نے پانچ، صفر سے شکست دے دی تھی۔

اس خبر کے لیے معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG