پاکستان میں سیلاب کی پیش گوئی کرنے والے ادارے ’فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن‘ نے دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ظاہر کیا ہے۔
ادارے کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بدھ کی رات 8 بجے سے جمعرات کی صبح 10 بجے تک کی درمیانی مدت میں دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ، خانکی اور قادر آباد سے چار لاکھ سے پانچ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزرے گا جس کے سبب دریا میں اونچے درجے کا سیلاب آسکتا ہے۔
سیلاب کے سبب منگلا ڈیم میں بھی بدھ کو پانی سطح 1220فٹ ہوگئی۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ منگلا کی سطح اتنی بلند ہوئی ہے۔ اس حد کے بعد ڈیم میں 22فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش باقی رہ گئی ہے۔
واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے بدھ کو میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ منگلا ڈیم میں ایک ہزار 242 فٹ تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس وقت ڈیم میں پانی کی یومیہ آمد ایک لاکھ 80 ہزار کیوسک جبکہ اخراج صرف 12 ہزار کیو سک ہے۔
صوبہ پنجاب کی تحصیل بورے والا کی انتظامیہ نے دریائے ستلج کے نشیبی 31 دیہات اور موضعات میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔وارننگ میں عوام سے آئندہ چند گھنٹوں کے اندر اندر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر بورے والا سیف اللہ کے مطابق علاقے کی مساجد سے سیلاب کی پیشگی معلومات سے متعلق اعلانات کرائے جارہے ہیں۔عوام کو سیلاب کے کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر محفوظ مقامات پرمنتقل ہونے کی اپیلیں کی جارہی ہیں۔
سیف اللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ بورے والا ڈویژن کے تیس سے زائد دیہات اور موضعات میں سیلاب کا خطرہ امڈ رہا ہے۔اس خطرے سے بچنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں ۔
خیبر پختونخواہ میں بھی سیلاب کے امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں ۔ حفاظتی اقدامات کے طور پر مختلف شہروں کے لئے ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ چارسدہ کے دریائے خیالی میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر لوگوں نے محفوظ مقامات پر نقل مکانی شروع کردی ہے ۔ سیلابی ریلے سے موٹر وے کے قریبی دیہات زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔
ڈپٹی کمشنر چارسدہ کیپٹن (ر) طاہر ظفر عباسی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ چارسدہ کے نشیبی علاقوں میں رہنے والے افراد کو سرکاری اسکولوں میں پناہ دی جارہی ہے۔
دریائے سوات میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر شابڑہ اور منظوری سمیت کئی دیہات کے مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
چنیوٹ میں دریائے چناب میں انتہائی درجے کے سیلاب کے پیش نظر دریا کنارے آباد لوگوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی شروع ہوگئی ہے۔
دریائے کابل میں پانی کا ریلا آج رات 11 بجے نوشہرہ پہنچے گا۔فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق یہاں پانی کا بہاوٴ ایک لاکھ 40 ہزار تک ہوسکتا ہے۔
میانوالی میں چشمہ بیراج سے پانی کا اخراج 6 لاکھ 7 ہزار382 کیوسک بتایا جارہا ہے۔ یہاں پانی کی آمد6 لاکھ 25 ہزار 332 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔
ادارے کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بدھ کی رات 8 بجے سے جمعرات کی صبح 10 بجے تک کی درمیانی مدت میں دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ، خانکی اور قادر آباد سے چار لاکھ سے پانچ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزرے گا جس کے سبب دریا میں اونچے درجے کا سیلاب آسکتا ہے۔
سیلاب کے سبب منگلا ڈیم میں بھی بدھ کو پانی سطح 1220فٹ ہوگئی۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ منگلا کی سطح اتنی بلند ہوئی ہے۔ اس حد کے بعد ڈیم میں 22فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش باقی رہ گئی ہے۔
واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے بدھ کو میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ منگلا ڈیم میں ایک ہزار 242 فٹ تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس وقت ڈیم میں پانی کی یومیہ آمد ایک لاکھ 80 ہزار کیوسک جبکہ اخراج صرف 12 ہزار کیو سک ہے۔
صوبہ پنجاب کی تحصیل بورے والا کی انتظامیہ نے دریائے ستلج کے نشیبی 31 دیہات اور موضعات میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔وارننگ میں عوام سے آئندہ چند گھنٹوں کے اندر اندر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر بورے والا سیف اللہ کے مطابق علاقے کی مساجد سے سیلاب کی پیشگی معلومات سے متعلق اعلانات کرائے جارہے ہیں۔عوام کو سیلاب کے کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر محفوظ مقامات پرمنتقل ہونے کی اپیلیں کی جارہی ہیں۔
سیف اللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ بورے والا ڈویژن کے تیس سے زائد دیہات اور موضعات میں سیلاب کا خطرہ امڈ رہا ہے۔اس خطرے سے بچنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں ۔
خیبر پختونخواہ میں بھی سیلاب کے امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں ۔ حفاظتی اقدامات کے طور پر مختلف شہروں کے لئے ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ چارسدہ کے دریائے خیالی میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر لوگوں نے محفوظ مقامات پر نقل مکانی شروع کردی ہے ۔ سیلابی ریلے سے موٹر وے کے قریبی دیہات زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔
ڈپٹی کمشنر چارسدہ کیپٹن (ر) طاہر ظفر عباسی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ چارسدہ کے نشیبی علاقوں میں رہنے والے افراد کو سرکاری اسکولوں میں پناہ دی جارہی ہے۔
دریائے سوات میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر شابڑہ اور منظوری سمیت کئی دیہات کے مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
چنیوٹ میں دریائے چناب میں انتہائی درجے کے سیلاب کے پیش نظر دریا کنارے آباد لوگوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی شروع ہوگئی ہے۔
دریائے کابل میں پانی کا ریلا آج رات 11 بجے نوشہرہ پہنچے گا۔فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق یہاں پانی کا بہاوٴ ایک لاکھ 40 ہزار تک ہوسکتا ہے۔
میانوالی میں چشمہ بیراج سے پانی کا اخراج 6 لاکھ 7 ہزار382 کیوسک بتایا جارہا ہے۔ یہاں پانی کی آمد6 لاکھ 25 ہزار 332 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔