رسائی کے لنکس

سیلاب متاثرین علاقوں میں وبائی امراض سے ہزاروں افراد متاثر، امداد کے لیے احتجاج

سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے۔ رپورٹس کے مطابق وبائی امراض کے سبب اب تک 12 ہزار افراد کو سانس، سینے اور دمے کے عوارض کے ادویہ فراہم کی گئی ہیں۔ دوسری جانب سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں امداد نہ ملنے پر احتجاج اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

08:19 25.8.2022

پاکستان میں سیاسی افراتفری کے باعث سیلاب زدگان نظرانداز ہو رہے ہیں؟

پاکستان کے مختلف صوبوں میں بارشوں کے باعث آنے والے سیلابوں نے تباہی مچا رکھی ہے۔ سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے کئی علاقے سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے حکومتِ پاکستان نے عالمی برادری سے امداد کے لیے ڈونرز کانفرنس منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

ملک کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں کی وجہ سے کئی مقامات پر ندی نالوں میں طغیانی ہے۔ اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ ہزاروں مکانات اور کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔

سیلاب زدگان کا یہ شکوہ ہے کہ پاکستان میں اتنی بڑی تباہی کے باوجود اسے مقامی میڈیا پر وہ کوریج نہیں دی جا رہی جو ماضی میں اس نوعیت کی تباہی پر دی جاتی تھی۔

سوشل میڈیا پر بھی پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے مؤثر اقدامات کرنے کے مطالبے کیے جا رہے ہیں۔

بعض ناقدین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وقت سب سے بڑی خبر سیلاب اور اس سے ہونے والی تباہی ہے، لیکن میڈیا پر سیاسی معاملات کو زیادہ اہمیت دی جا رہی ہے۔ کئی روز سے ڈاکٹر شہباز گل کا معاملہ، عمران خان کے خلاف درج مقدمہ اور توہینِ عدالت کی کارروائی کو زیادہ کوریج دینے کا معاملہ بھی موضوع بحث ہے۔

مزید پڑھیے

08:17 25.8.2022

سیلاب کی تباہ کاری: پاکستان میں دو لاکھ مکانات تباہ، 903 اموات

پاکستان نے بین الاقوامی برداری سے حالیہ مون سون سیزن میں ہونے والی طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر قابو پانے کے لیے امداد کی اپیل کی ہے۔ وسط جون سے اب تک ملک میں 31 لاکھ افراد سیلاب اور طوفانی بارشوں سے متاثر ہوچکے ہیں۔

محکمٔہ موسمیات کے ایک سینئر عہدے دار سردار سرفراز کے مطابق جولائی میں پاکستان میں اوسط سے 200 فی صد زائد بارشیں ہوئی ہیں۔ 1961 کے بعد 2022 میں جولائی کے دوران سب سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔

طوفانی بارشوں کے باعث ملک کے کئی حصے سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔ کئی مقامات پر ندی نالوں اور دریاؤں میں طغیانی کے باعث ملحقہ علاقے شدید متاثر ہیں۔

پاکستان میں قدرتی آفات پر قابو پانے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق پاکستان میں جاری مون سون کی غیر معمولی بارشوں سے جون کے وسط سے اب تک 31 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

این ڈی ایم اے کے بدھ کو جاری کردہ اعداد ہو شمار کے مطابق جون سے جاری مون سون سیزن میں اب تک 903 اموات ہوچکی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 326 بچے اور 191 خواتین بھی شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ان ہلاکتوں میں سے 800 سے زائد اموات گزشتہ ماہ ہونے والی سیلاب کی تباہ کاری سے ہوئی ہیں۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سیلاب سے پاکستان میں مجموعی طور پر چار لاکھ 95 ہزار سے زائد مکانات متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں ایک لاکھ 97 ہزار سے زائد مکانات مکمل اوردو لاکھ 98 ہزار سے زائد جزوی طور پرتباہ ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیے

XS
SM
MD
LG