کوئٹہ میں دو روز سے جاری بارش سے تباہی
کراچی سے پشاور مین لائن حیدرآباد سے ملتان تک بند
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک بھر میں سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی کے نتیجے میں حیدرآباد سے ملتان تک ایم ایل ون ریلوے ٹریک بند کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث ریلوے ٹریکس کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ کئی مقامات پر ریلوے لائنز زیرِ آب ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ریلوے لائنز پر اگر چھ انچ تک پانی جمع ہو جائے تو ٹرین آپریشن جاری رکھنا خطرناک ہو سکتا ہے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کراچی سے حیدرآباد جب کہ ملتان سے پشاور تک ٹرین آپریشن جاری رہے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک کو جتنی بڑی قدرتی آفت کا سامنا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھ کر سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا بلاول بھٹو کے ہمراہ سکھر کا دورہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے لیے سکھر پہنچ گئے ہیں۔
وزیرِ اعظم کے ہمراہ وزیرِ اعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ، سردار ایاز صادق ، خرم دستگیر خان سمیت دیگر حکام موجود ہیں۔
سکھر میں وزیرِ اعظم کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب کی تازہ ترین صورتِ حال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے سندھ میں کھجور، کپاس اور گنے کی فصل تباہ ہو گئی ہے۔
حکام کے مطابق لاکھوں افراد سیلاب کی وجہ سے بے گھر ہوئے ہیں جب کہ بارش کے باعث لوگوں کو کچے مکانات چھوڑنے کا کہا جا رہا ہے۔
سوات اور کالام کی تازہ ترین صورتِ حال
صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقوں سوات، کالام، بحرین بھی سیلاب کے باعث شدید متاثر ہیں۔
سوات سے تعلق رکھنے والے صحافی شہزاد خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دریائے سوات میں شدید طغیانی کے باعث سیاحتی قصبے کالام کی تاریخی جامع مسجد میں پانی داخل ہوا ہے جب کہ دریا کے کنارے آبادی بشمول ہوٹل اور دکانیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
سوات کے ڈپٹی کمشنر نے جمعے کو جاری کیے گئے ایک بیان میں مینگورہ شہر سمیت دریائے سوات کے کنارے تمام آبادی کو خطرے میں قرار دیا ہے۔
صحافی شہزاد خان کے مطابق بحرین اور مدین میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے اور دونوں علاقوں میں 100 سے زائد مکانات تباہ ہونے کے علاوہ کئی ہوٹلز اور رابطہ پل بھی بہہ گئے ہیں۔ کالام روڈ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ بحرین بازار بھی سیلابی پانی میں ڈوب گیا ہے۔