رسائی کے لنکس

سیلاب متاثرین علاقوں میں وبائی امراض سے ہزاروں افراد متاثر، امداد کے لیے احتجاج

سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے۔ رپورٹس کے مطابق وبائی امراض کے سبب اب تک 12 ہزار افراد کو سانس، سینے اور دمے کے عوارض کے ادویہ فراہم کی گئی ہیں۔ دوسری جانب سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں امداد نہ ملنے پر احتجاج اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

17:31 26.8.2022

کوئٹہ میں دو روز سے جاری بارش سے تباہی

16:52 26.8.2022

کراچی سے پشاور مین لائن حیدرآباد سے ملتان تک بند

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک بھر میں سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی کے نتیجے میں حیدرآباد سے ملتان تک ایم ایل ون ریلوے ٹریک بند کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث ریلوے ٹریکس کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ کئی مقامات پر ریلوے لائنز زیرِ آب ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ریلوے لائنز پر اگر چھ انچ تک پانی جمع ہو جائے تو ٹرین آپریشن جاری رکھنا خطرناک ہو سکتا ہے۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کراچی سے حیدرآباد جب کہ ملتان سے پشاور تک ٹرین آپریشن جاری رہے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ملک کو جتنی بڑی قدرتی آفت کا سامنا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھ کر سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔

13:37 26.8.2022

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا بلاول بھٹو کے ہمراہ سکھر کا دورہ

وزیرِ اعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے لیے سکھر پہنچ گئے ہیں۔

وزیرِ اعظم کے ہمراہ وزیرِ اعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ، سردار ایاز صادق ، خرم دستگیر خان سمیت دیگر حکام موجود ہیں۔

سکھر میں وزیرِ اعظم کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب کی تازہ ترین صورتِ حال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے سندھ میں کھجور، کپاس اور گنے کی فصل تباہ ہو گئی ہے۔

حکام کے مطابق لاکھوں افراد سیلاب کی وجہ سے بے گھر ہوئے ہیں جب کہ بارش کے باعث لوگوں کو کچے مکانات چھوڑنے کا کہا جا رہا ہے۔

13:27 26.8.2022

سوات اور کالام کی تازہ ترین صورتِ حال

صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقوں سوات، کالام، بحرین بھی سیلاب کے باعث شدید متاثر ہیں۔

سوات سے تعلق رکھنے والے صحافی شہزاد خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دریائے سوات میں شدید طغیانی کے باعث سیاحتی قصبے کالام کی تاریخی جامع مسجد میں پانی داخل ہوا ہے جب کہ دریا کے کنارے آبادی بشمول ہوٹل اور دکانیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔

سوات کے ڈپٹی کمشنر نے جمعے کو جاری کیے گئے ایک بیان میں مینگورہ شہر سمیت دریائے سوات کے کنارے تمام آبادی کو خطرے میں قرار دیا ہے۔

صحافی شہزاد خان کے مطابق بحرین اور مدین میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے اور دونوں علاقوں میں 100 سے زائد مکانات تباہ ہونے کے علاوہ کئی ہوٹلز اور رابطہ پل بھی بہہ گئے ہیں۔ کالام روڈ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ بحرین بازار بھی سیلابی پانی میں ڈوب گیا ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG