سوات کے بالائی علاقوں میں پھر بارش
سوات کے بالائی علاقوں مین ایک بار پھر بارش ہونے کے بعد پانی کے ندی نالوں اور دریا میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق دریائے سوات میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سیاحتی وادی کالام کا علاقہ مٹلتان جزوی طور پر سیلاب میں ڈوب چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق وادیٴ پلوگاہ کے بیشتر ہوٹل سیلاب کی نذر ہوچکے ہیں۔ اسی طرح مٹلتان گلیشئر کے مقام پر زیر تعمیر ہوٹل بھی دریا برد ہوئے ہیں۔
نوشہرہ کے قریب دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب
حکام کا کہنا ہے کہ دریائے کابل میں اس وقت پانی کا بہاؤ تین لاکھ سات ہزار کیوسک ہے۔
ضلع نوشہرہ کے محکمۂ اطلاعات کے مطابق سوات کی جانب سے نوشہرہ کی طرف آنے والا ریلا جو کہ ایک لاکھ 20 ہزار سے ایک لاکھ 30 ہزار کیوسک ہے، نوشہرہ سے گزر رہا ہے۔
حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلاب سے گڑھی مومن، جبہ داؤد زٸی، کیمپ کورونہ، زخیٴ جٹ، بانڈہ شیخ اسماعیل، بانڈہ ملا خان، چوکی درب، کڑوٸی، چوکی ممریز، پشتون گڑھی، نوشہرہ کلاں، ماناخیل، چوکی ٹاٶن، شہلاخیل، ہوتی خیل، نوشہرہ سٹی، الہ یار خیل، ڈاگی خیل، أبا خیل، تحصیل روڈ، ڈاگونہ، اسپتال روڈ، ڈھیری خیل، دھوبی گھاٹ، یر سباق، امان گڑھ اور دریاٸے کابل سے ملحق دیگر علاقے متاثر ہو سکے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے خبر دار کیا ہے کہ ان علاقوں کے لوگ فوری طور پر گھر خالی کریں۔ یہ لوگ انتظامیہ کی نگرانی میں ریلیف کیمپوں میں پناہ لے سکتے ہیں۔
سوات اور دیر میں ریسکیو آپریشن، لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی
سوات اور اپر دیر میں پھنسے ہوئے لوگوں کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق کالام اور کمراٹ سے 35 افراد کانجو ایئر پورٹ اور شرینگل یونیورسٹی منتقل کیے گئے ہیں۔
مالاکنڈ ڈویژن کے کمشنر کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں میں 132 پھنسے ہوئے افراد کو آرمی ریسکیو سروس کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ ریسکیو کیے گئے افراد میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔ دونوں اضلاع میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے بیک وقت ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کمراٹ جنگل سے چار خواتین سیاحوں کو ہیلی سروس سے شرینگل یونیورسٹی شفٹ کیا گیا۔ سیاحوں کی محفوظ مقامات تک منتقلی ترجیح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی متاثرہ آبادی کو خوراک اور پناہ ہنگامی بنیادوں پر فراہم کی جا رہی ہے۔
ان کے مطابق پولیس اور دیگر ادارے ریلیف سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم کا بلوچستان کا دورہ، فضا سے شہریوں میں امداد کی تقسیم
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے ضلع جعفر آباد میں سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔
وزیرِ اعظم نے اس دوران ہیلی کاپٹر کے ذریعے شہریوں میں امداد سامان بھی تقسیم کیا۔
شہباز شریف جعفر آباد کے گاؤں حاجی اللہ ڈینو میں سیلاب زدگان کی مدد اور بحالی کے لیے قائم ریلیف اور میڈیکل کیمپ بھی گئے۔
ان کو مقامی انتظامیہ اور افسران کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم نے میڈیا سے گفتگو میں شہریوں کی بھر پور مدد کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔ ان کے مطابق بحالی اور امداد کے لیے 38 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔