رسائی کے لنکس

سیلاب متاثرین علاقوں میں وبائی امراض سے ہزاروں افراد متاثر، امداد کے لیے احتجاج

سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے۔ رپورٹس کے مطابق وبائی امراض کے سبب اب تک 12 ہزار افراد کو سانس، سینے اور دمے کے عوارض کے ادویہ فراہم کی گئی ہیں۔ دوسری جانب سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں امداد نہ ملنے پر احتجاج اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

14:12 7.9.2022

سندھ میں سیلاب سے کئی علاقے زیرِ آب، پانی کا سست اخراج

دریائے سندھ کے بائیں کنارے پر صورتِ حال سنگین ہوتی جا رہی ہے، جہاں خیرپور ناتھ شاہ سمیت سینکڑوں دیہات زیرِ آب آ چکے ہیں۔

دادو، سیہون اور بھان سعید آباد شہروں کو بچانے کے لیے منچھر جھیل میں دو مقامات پر شگاف ڈالے گئے ہیں۔ تاہم اس دوران ضلع سیہون کی پانچ یونین کونسلز اور ان میں واقع 100 سے زائد دیہات زیرِ آب آ گئے ہیں۔

ضلع دادو کے علاقے میہڑسے رکن صوبائی اسمبلی فیاض علی بھُٹ نے اعلان کیا ہے کہ اگر محکمۂ آب پاشی کی جانب سے رنگ بند توڑا گیا، جس سے میہڑ اور اطراف کے گاؤں ڈوبنے کا خطرہ ہے، تو وہ مزاحمت کریں گے۔

علاقہ مکینوں نے شہر کو بچانے کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت رنگ بند کو مزید مضبوط کیا ہے اور اس کی دن رات حفاظت بھی کی جارہی ہے۔

سماجی رہنما معشوق برہمانی نے بتایا کہ ضلع دادو کو تین اطراف سے پانی نے گھیرا ہوا ہے۔ ایک جانب سندھ، بلوچستان سرحد پر کیرتھر پہاڑیوں پر ہونے والی بارشوں سے پانی ندی نالوں سے ہوتا ہوا منچھر جھیل میں جمع ہوتا ہے۔

دوسری جانب حمل جھیل کا پانی نارا ویلی (ایم این وی) ڈرین سے ہوتا ہوا منچھر جھیل پہنچتا ہے جب کہ ضلع کی تیسری جانب دریا ہے جہاں پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے سے کچے کا علاقہ زیرِ آب آگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منچھر جھیل میں پانی، خطرے کے مقام یعنی 122 آر ایل (رڈیوسڈ لیول) سے بڑھنے پر بند میں کٹ لگایا گیا۔ جھیل میں یہ سطح سال 2010 میں آنے والے سیلاب سے بھی زیادہ بتائی جا رہی ہے۔

معشوق برہمانی کے مطابق اس کٹ کے لگانے سے مقامی آبادیوں میں غصہ پایا جاتا ہے کیوں کہ ایسا کرنے سے ضلع سہیون کی تحصیلیں جعفرآباد، بوبک، واہر اور دیگر شدید متاثر ہوئی ہیں اور سیہون ایئرپورٹ تک بھی پانی پہنچ گیا ہے لیکن اگر ایسا نہ کیا جاتا تو بڑی آبادیوں والے شہر زیرِ آب آجاتے۔موجودہ صورتِ حال میں ڈیڑھ لاکھ کے قریب لوگ متاثر ہوئے ہیں اور وہ اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقام پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

ادھر وزیر اعلیٰ سندھ نے، جن کا آبائی گاؤں بھی اسی ضلع میں واقع ہے، منگل کو کراچی میں صحافیوں کو بتایا کہ منچھر جھیل کا پانی دریا میں تیز رفتاری سے نہیں جارہا کیوں کہ اس وقت دریا میں پانی کا بہاؤ بہت زیادہ ہے۔ کوٹری کے مقام پر چھ لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا جا رہا ہے جو بڑا سیلابی ریلہ ہے جب کہ منچھر سے کرم پور کے مقام پر دریا میں پانی کا اخراج بمشکل 30 ہزار کیوسک ہے۔

مزید جانیے

14:38 5.9.2022

سکھر کے نواحی علاقے زیرِ آب، شہریوں کو مشکلات

سندھ کے شہر سکھر کے نواحی علاقے سیلاب کی وجہ سے کئی کئی فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف پیر کو سکھر پہنچے جہاں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا۔

بعدازاں شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور نقصانات کا جائزہ لیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سندھ میں اس وقت خیموں اور مچھر دانیوں کی سب سے زیادہ ضرورت ہے جب کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کام جاری ہے اور حکومت سیلاب متاثرین کو فی کس 25 ہزار روپے دے رہی ہے۔

سندھ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبوں میں سے ایک ہے جہاں اب تک 500 زائد افراد ہلاک اور آٹھ ہزار 300 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

14:26 5.9.2022

لینڈ سلائیڈنگ سے سوات ایکسپریس وے بند

خیبر پختونخوا کے علاقے ملاکنڈ میں تیز طوفانی بارش کے دوران لینڈ سلائیڈنگ سے سوات ایکسپریس وے بند ہو ئی ہے۔

لینڈ سلائیڈنگ سے سوات ایکسپریس وے پلائی کے مقام پر بند ہوگئی ہے۔

موٹروے پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزارا جا رہا ہے۔

ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد اور پشاور سے آنے والی ٹریفک کو کاٹلنگ انٹرچینج سے آؤٹ کرایا جا رہا ہے جب کہ سوات سے آنے والی ٹریفک کے لیے ایکسپریس وے چکدرہ کے مقام پر بند کی گئی ہے۔

حکام نے موٹروے پولیس کو فوری طور پر ایکسپریس وے سے ملبہ ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب ٹرانسپورٹرز کو متبادل راستہ اختیار کرنے کے لیے بھی کہا جا رہا ہے۔

10:56 5.9.2022

اسلام آباد سمیت بالائی پنجاب میں گرج چمک کے ساتھ بارش

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب کے بالائی علاقوں اور خیبر پختونخوا میں پیر کو تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی ہے۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق اسلام آباد ایئرپورٹ سے ملحقہ علاقوں میں 51 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ راولپنڈی میں 46، گجرات 37، اٹک 33، جہلم 12، منگلہ 34 اور مری میں چھ ملی میٹر بارش ہوئی۔

اسی طرح خیبر پختونخوا کے صدر مقام پشاور کے باچا خان ایئرپورٹ کے اطراف سات ملی میٹر، کاکول میں 92، سیدو شریف 12، مردان 8، مالم جبہ 6، اپر دیر میں دو اور لوئر دیر میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

محکمۂ موسمیات نے منگل کو بھی بالائی خیبرپختو نخوا اوربالائی پنجاب میں تیز ہواؤں ا ور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے دیگرعلاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG