رسائی کے لنکس

سیلاب متاثرین علاقوں میں وبائی امراض سے ہزاروں افراد متاثر، امداد کے لیے احتجاج

سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے۔ رپورٹس کے مطابق وبائی امراض کے سبب اب تک 12 ہزار افراد کو سانس، سینے اور دمے کے عوارض کے ادویہ فراہم کی گئی ہیں۔ دوسری جانب سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں امداد نہ ملنے پر احتجاج اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

13:00 12.9.2022

سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی اپیل

کرکٹ آسٹریلیا نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے عطیات کی اپیل کی ہے۔

پیر کو ایک ٹویٹ میں کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلاب کی صورتِ حال کے نتیجے میں تین کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا نے ایک لنک بھی شیئر کیا ہے جس میں لوگوں سے عطیات جمع کرانے کی اپیل کی ہے۔

21:03 11.9.2022

سندھ: کسانوں کو ساڑھے تین ارب کا نقصان

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے کے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکالنے میں تین سے چھ ماہ لگ سکتے ہیں۔

کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کسانوں کو تقریباً تین ارب 50 کروڑ کا نقصان ہوا ہے جب کہ ان کے بقول سیلاب سے لائیو اسٹاک کا اربوں روپے کا نقصان ہواہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مون سون بارش اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے رواں سال 14 جون سے نو ستمبر کے درمیان ملک بھر میں ایک ہزار 396 افراد ہلاک اور 12 ہزار 728 زخمی ہوئے جب کہ 3 کروڑ سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پوری دنیا کو ایک ہونا ہو گا۔

20:16 11.9.2022

’پاکستان کو عالمی تعاون درکار ہے‘ وزیراعظم شہباز شریف

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان کا دورہ کرنے والے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا دو روزہ دورہ اس انسانی سانحے کے بارے میں دنیا بھر میں آگاہی پھیلانے کے لیے نہایت اہم رہا۔

شہباز شریف کا سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہنا تھا کہ انتونیو گوتریس کی ہمدردی اور قائدانہ خصوصیات نے انہیں متاثر کیا۔

وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔

17:38 10.9.2022

یو ایس ایڈ کی منتظمہ سمانتھا پاور کا پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG