وفاقی حکومت کی سندھ کو مدد کی پھر یقین دہانی
وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں وفاقی وزیر نے صوبے کے سیلاب متاثرین کے لیے مرکزی حکومت کے تعاون کی بھرپور یقین دہانی کرائی۔
احسن اقبال کا سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہنا تھا کہ مراد علی شاہ سے امدادی کارروائیوں کو مؤثر بنانے کے اقدامات پر گفتگو بھی ہوئی۔
پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب کی پیش گوئی، مناسب انتظامات کی ہدایت
پاکستان کے صوبے پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ذمے دار ادارے این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ 17 ستمبر کو بھارت میں مون سون کی متوقع بارشوں کی وجہ سے پنجاب کے تین دریاؤں میں سیلاب کا خدشہ ہے جس کے پیشِ نظر مخصوص علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ مون سون بارشوں سے دریائے راوی، چناب اور ستلج کے بالائی علاقے متاثر ہو سکتے ہیں اور ان دریاؤں کے ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے سیلاب آ سکتا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب سے منسلک اضلاع ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں اور دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے مناسب انتظامات کیے جائیں۔
پی ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وسطی حصوں میں مون سون 17 ستمبر سے بالائی کیچمنٹ کو متاثر کر سکتا ہے۔
امریکہ سے دو جہاز سیلاب متاثرین کے لیے 70 ٹن امدادی سامان لے کر سکھر پہنچ گئے
امریکہ کے دو فوجی جہاز کئی ٹن امدادی سامان لے کر پاکستان کے صوبہ سندھ میں پہنچ گئے ہیں تاکہ متاثرین سیلاب کی مدد کی جا سکے۔ سندھ حالیہ مون سون بارشوں کے بعد ہلاکت خیز سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں شامل ہے۔
پاکستان میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان سیف اللہ نے بتایا ہے کہ امریکہ کی طرف سے آنے والے ہر جہاز میں تقریباً 35 ٹن امدادی سامان موجود تھا جو اس صوبے میں عالمی ادارہ خوراک کے ذریعے تقسیم کیا جائے گا۔ امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچنے والے جہاز سکھر ائر پورٹ اترے اور ترجمان کے مطابق امریکہ کی جانب سے جو امدادی آپریشن گزشتہ جمعرات کو شروع ہوا وہ 16 ستمبر تک جاری رہے گا۔
ماہرین پاکستان میں حالیہ غیر معمولی بارشوں اور سیلاب کی وجہ ماحولیاتی تبدیلیوں کو قرار دیتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے بھی گزشتہ ہفتے پاکستان کے دورے کے دوران دنیا کے ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ ماحولیاتی خطرات سے غفلت نہ برتیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے کہا تھا کہ وہ پاکستان کو بڑے پیمانے پر امداد فراہم کرے۔
سول ایوی ایشن کے ترجمان سیف اللہ نے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے بھی دو جہاز امدادی سامان لے کر کراچی پہنچ گئے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے اداروں اور دیگر کئی ممالک نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان بھجوایا ہے لیکن متحدہ عرب امارات نے سب سے زیادہ امداد فراہم کی ہے۔
کراچی میں تین روز شدید گرمی کے بعد موسلا دھار بارش
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں تین روز کی شدید گرمی کے بعد پیر کو موسلا دھار بارش ہوئی ہے جس کے بعد موسم خوش گوار ہو گیا ہے۔
گزشتہ تین روز سے کراچی میں درجہ حرارت لگ بھگ40 ڈگری سینٹی گریڈ اور حبس کا عالم تھا۔ تاہم پیر کو دن میں بارش کے بعد موسم خوش گوار ہو گیا ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبۂ سندھ کے بیشتر علاقوں میں آئندہ 48 گھنٹے کے دوران موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے تاہم کراچی، حیدر آباد، سکھر اور میرپور خاص ڈویژن میں کہیں کہیں مزید بارش کا امکان موجود ہے۔